وزیر مملکت برائے قومی ہم آہنگی اکرم مسیح گِل کا کہنا ہے کہ پارلیمان کے ایوانِ زیریں اور صوبائی اسمبلیوں میں اقلیتوں کی نشستوں میں اضافے کا بل جلد پارلیمان میں پیش کیا جائے گا۔
قومی اسمبلی میں اراکین کی نشستوں کی کل تعداد 342 ہے جن میں سے 10 اقلیتوں کے لیے مختص ہیں۔ لیکن اقلیتوں کا کہنا ہے کہ یہ تعداد پارلیمان کے ایوان زیریں میں ان کی حقیقی نمائندگی نہیں کرتی، اس لیے مخصوص نشستوں میں اضافے کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔
اکرم مسیح گل نے جمعہ کو وائس آف امریکہ سے گفتگو میں توقع ظاہر کی کہ اقلیتوں کی نشستوں میں اضافے سے متعلق بل تین ستمبر کو شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کر دیا جائے گا۔
’’یہ بل کابینہ میں پیش کیا گیا تھا اور کسی وزیر نے اس کی مخالفت نہیں کی۔ کابینہ نے اس کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کی آبادی کے تناسب سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اضافہ کر دیا جائے۔‘‘
وزیر مملکت اکرم مسیح گل نے اُمید ظاہر کی کہ پارلیمان میں نشستوں میں اضافے سے ناصرف اقلیتوں کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو جائے گا بلکہ ان میں پائے جانے والے عدم تحفظ اور احساس محرومی کے تاثر کو زائل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
’’اراکین اسمبلی کی تعداد میں اضافہ ہوگا تو یہ بہتر طریقے سے اپنی قوم اور لوگوں کی خدمت کر سکتے ہیں۔ ان کو اپنے علاقوں کی ترقی کے لیے زیادہ فنڈ ملیں گے اور انھیں موقع ملے گا کہ اپنے لوگوں کے مسائل حل کر سکیں۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے سے عالمی سطح پر بھی ملک کے وقار میں اضافہ ہو گا۔
حال ہی میں آئین میں کی گئی اٹھارویں ترمیم میں ایوان بالا یعنی سینیٹ میں اقلیتوں کے لیے چار نشستیں مخصوص کی گئی ہیں۔
وزیر مملکت کا کہنا ہے کہ مجوزہ بل کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی میں اقلیتی برادری کے مزید تین سے چار ممبران منتخب ہوں گے جب کہ صوبوں میں بھی ان کی آبادی کے تناسب سے نشستوں میں اضافہ ہو گا۔
قومی اسمبلی میں اراکین کی نشستوں کی کل تعداد 342 ہے جن میں سے 10 اقلیتوں کے لیے مختص ہیں۔ لیکن اقلیتوں کا کہنا ہے کہ یہ تعداد پارلیمان کے ایوان زیریں میں ان کی حقیقی نمائندگی نہیں کرتی، اس لیے مخصوص نشستوں میں اضافے کا مطالبہ کیا جاتا رہا ہے۔
اکرم مسیح گل نے جمعہ کو وائس آف امریکہ سے گفتگو میں توقع ظاہر کی کہ اقلیتوں کی نشستوں میں اضافے سے متعلق بل تین ستمبر کو شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کر دیا جائے گا۔
’’یہ بل کابینہ میں پیش کیا گیا تھا اور کسی وزیر نے اس کی مخالفت نہیں کی۔ کابینہ نے اس کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کی آبادی کے تناسب سے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اضافہ کر دیا جائے۔‘‘
وزیر مملکت اکرم مسیح گل نے اُمید ظاہر کی کہ پارلیمان میں نشستوں میں اضافے سے ناصرف اقلیتوں کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو جائے گا بلکہ ان میں پائے جانے والے عدم تحفظ اور احساس محرومی کے تاثر کو زائل کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
’’اراکین اسمبلی کی تعداد میں اضافہ ہوگا تو یہ بہتر طریقے سے اپنی قوم اور لوگوں کی خدمت کر سکتے ہیں۔ ان کو اپنے علاقوں کی ترقی کے لیے زیادہ فنڈ ملیں گے اور انھیں موقع ملے گا کہ اپنے لوگوں کے مسائل حل کر سکیں۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے سے عالمی سطح پر بھی ملک کے وقار میں اضافہ ہو گا۔
حال ہی میں آئین میں کی گئی اٹھارویں ترمیم میں ایوان بالا یعنی سینیٹ میں اقلیتوں کے لیے چار نشستیں مخصوص کی گئی ہیں۔
وزیر مملکت کا کہنا ہے کہ مجوزہ بل کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی میں اقلیتی برادری کے مزید تین سے چار ممبران منتخب ہوں گے جب کہ صوبوں میں بھی ان کی آبادی کے تناسب سے نشستوں میں اضافہ ہو گا۔