پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کے نگران ادارے "پیمرا" نے فیصلہ کیا ہے کہ غیر قانونی طور پر بھارتی پروگرام نشر کرنے والے مقامی ٹی وی چینلز کا لائسنس فوری طور پر معطل یا منسوخ کر دیا جائے گا۔
تاہم پیمرا نے کہا کہ اس فیصلے کا اطلاق پندرہ اکتوبر کے بعد ہو گا۔
پیمرا کی طرف سے یہ اقدام ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب حالیہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔
پیمرا کی طرف سے منگل کو جاری بیان میں کہا گیا ہے اسی کشیدگی کے تناظر میں پاکستانی عوام کی طرف سے یہ مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ پاکستانی ٹی وی چینلز پر بھارتی پروگرام اور ڈرامے نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے۔
قواعد و ضوابط کے تحت پاکستانی ٹی وی چینلز اپنی نشریات کا 10 فیصد غیر ملکی پروگراموں کے لیے مختص کر سکتے ہیں تاہم پیمرا کا کہنا ہے ملک میں ایک بڑی تعداد میں ٹی وی چینلز مقررہ حد سے زیادہ وقت کے لیے بھارتی پروگرام نشر کر رہے ہیں۔
پیمرا نے کہا ہے کہ اگر ایسے ٹی وی چینلز نے 15 اکتوبر کے بعد بھی یہ غیر قانونی طرز عمل جاری رکھا تھا ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔
معروف تجزیہ کار ڈاکٹر مہدی حسن نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ قانونی طور پر پاکستانی ٹی وی چینلز ایک مقررہ حد تک غیر ملکی پروگرام دکھا سکتے ہیں، تاہم اُن کے بقول حالیہ فیصلے کو پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے تناظر میں دیکھنا چاہیئے۔
" اگر (پاکستانی ٹی وی چینلز) کو (اپنی نشریات کے) دس فیصد دورانیے تک غیر ملکی پروگرام دکھانے کی اجازت دی ہوئی ہے تو بھارت کے پروگرام تو غیر ملکی پروگراموں میں آتے ہیں۔۔۔ یہ اور بات ہے کہ ان کی زبان وہی ہے جو ہماری زبان ہے وہ اسے ہندی کہتے ہیں ہم اس اردو کہتے ہیں اور لوگ وہ پروگرام بڑے شوق سے دیکھتے ہیں ۔۔۔ٹی وی چینلز بھی باقاعدگی سے یہ پروگرام چلاتے ہیں اور آج کل کیونکہ (دونوں ملکوں درمیان) کشیدگی بڑھی ہوئی ہے اس لیے یہ مسئلہ ہے۔"
ڈاکٹر مہدی حسن کے بقول پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی سے صورتحال بدل جائے گی۔
" میرا اندازہ یہ ہے کہ آئندہ دس پندرہ بیس روز میں یہ حالات معمول پر آ جائیں گے تو پھر سب لوگ بھول جائیں گے کہ چینلز پر کیا دکھایا جا رہا ہے۔"
جنوبی ایشیا کے دونوں ہمسایہ اٹیمی ملکوں کے درمیان حالیہ کشید گی سے نا صرف ان کے باہمی تعلقات متاثر ہوئے ہیں بلکہ عوامی سطح پر بھی اس کے منفی اثرات دیکھے جا رہے ہیں جس کا مظہر دونوں ملکوں کی شہریوں کی طرف سے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس پر دیے جانے والے جذباتی بیانات بھی ہیں۔
جب کہ حال ہی میں پاکستان میں سینما گھروں کے مالکان نے بھی یہ فیصلہ کیا کہ اُس وقت تک وہ بھارتی فلمیں نہیں دکھائیں گے جب تک کہ حالات معمول پر نہیں آ جاتے۔