پینٹاگون نے کہا ہے کہ عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر ایران کے حالیہ میزائل حملوں میں کم از کم 34 امریکی فوجی دماغی طور پر زخمی ہوئے، جن میں سے 17 اب بھی طبی نگرانی میں ہیں۔
اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایرانی حملے میں کوئی امریکی فوجی ہلاک و زخمی نہیں ہوا، کیونکہ امریکہ کو حملے کی قبل از وقت اطلاع مل گئی تھی۔ اور یوں، تمام امریکی فوجی حملے کے مقام سے دوسری جگہوں کی جانب بروقت منتقل ہوگئے تھے۔
جب صدر ٹرمپ کو اطلاع دی گئی کہ کچھ امریکی فوجی اس حملے سے زخمی ہوئے تھے تو انہوں نے اسے سر درد سے تعبیر کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ جسمانی معذوری جیسے شدید نوعیت کے زخم نہیں ہیں۔
پینٹاگون کے ترجمان اعلیٰ، جوناتھن ہوف مین کی طرف سے 8 جنوری کو ہونے والے ایرانی میزائل حملوں میں 34 امریکی فوجیوں کے ’ٹرومیٹک برین انجری‘ یعنی ٹی بی آئی میں مبتلا ہونے کی تصدیق مذکورہ حملے میں امریکی فوجیوں کے زخمی ہونے کے بارے میں پہلی اطلاع ہے۔
پینٹاگون نے 17 جنوری کو کہا تھا کہ 11 امریکی فوجیوں کو دماغی چوٹوں کی شکایت پر عراق سے باہر نکال لیا گیا ہے۔ ہوف مین نے تصدیق کی ہے کہ 34 میں سے 18 فوجیوں کو عراق سے جرمنی اور کویت میں موجود امریکی طبی مراکز میں منتقل کیا گیا، جبکہ باقی 16 عراق ہی میں موجود رہے۔ دیگر 8 کو طبی نگرانی اور علاج کی خاطر امریکہ لایا گیا ہے۔
تاہم، کویت بھیجا جانے والا ایک فوجی طبی دیکھ بھال کے بعد عراق میں اپنی ڈیوٹی پر واپس آ گیا ہے۔