رسائی کے لنکس

یمن میں فضائی کارروائی سے القاعدہ کے درجنوں ارکان ہلاک: پینٹاگان


یمنی فوجی- فائل فوٹو
یمنی فوجی- فائل فوٹو

پینٹاگان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اس کیمپ میں 70 سے زائد دہشت گرد تربیت حاصل کر رہے تھے اور اب ماہرین فضائی کارروائی سے حاصل ہونے والے نتائج کا جائزہ لے رہے ہیں۔

یمن میں القاعدہ کے ایک تربیتی کیمپ پر امریکی فضائی کارروائی میں درجنوں مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہو گئے ہیں۔

پینٹاگان کے ترجمان پیٹر کک نے بتایا کہ یہ حملہ القاعدہ کی جزیرہ نما عرب شاخ کے لیے یمن کو اپنے اڈے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے امریکیوں پر حملے کرنے کی صلاحیت کے لیے ایک دھچکہ ہے۔

"یہ کارروائی القاعدہ کو شکست دینے اور انھیں محفوظ پناہ گاہیں بنانے کی اجازت نہ دینے کے ہمارے عزم کی عکاس ہے۔"

کک کا کہنا تھا کہ اس کیمپ میں 70 سے زائد دہشت گرد تربیت حاصل کر رہے تھے اور اب ماہرین فضائی کارروائی سے حاصل ہونے والے نتائج کا جائزہ لے رہے ہیں۔

لیکن ان کے بقول ابتدائی نتائج ظاہر کرتے ہیں کارروائی میں القاعدہ کے درجنوں ارکان مارے گئے ہیں۔

امریکی حکام جزیرہ نما عرب کے لیے القاعدہ کی اس شاخ کو خطرناک ترین سمجھتے ہیں۔

اس گروپ نے یمن میں بدامنی، خانہ جنگی اور سیاسی عدم استحکام کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک بڑے حصے پر قبضہ کیا جہاں سے یہ دہشت گرد گروہ حملے کرتا آیا ہے۔

یمن میں شیعہ حوثی باغیوں نے ستمبر 2014ء میں دارالحکومت صنعا پر قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد سے ملک میں خانہ جنگی کی سی صورتحال پیدا ہو گئی۔

مارچ میں سعودی عرب نے اپنے خلیجی اتحادیوں کے ساتھ مل کر حوثی باغیوں کے خلاف فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا۔

اس ساری صورتحال میں جہاں عرب دنیا کے اس پسماندہ ترین ملک میں انسانی بحران پیدا ہو گیا وہاں ہزاروں افراد کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑے۔

XS
SM
MD
LG