فلپائن میں آنے والے سمندری طوفان سے متعدد دیہات زیر آب آ گئے اور کم از کم 13 افراد لاپتا ہو گئے ہیں۔ قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ طوفان سے ہزاروں افراد بے گھر ہوئے ہیں اور انہیں محفوظ مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔
مولیو نامی سمندری طوفان میں لاپتا ہونے والے 13 افراد میں سے درجن بھر ماہی گیر تھے جو کہ انتباہ کے باجود، اختتام ہفتہ مچھلیاں پکڑنے کے لئے سمندر میں نکل گئے تھے۔ تاہم فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
طوفانی ہواؤں کی رفتار 125 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے، جب کہ جھکڑوں کی رفتار 150 کلو میٹر تک ریکارڈ کی گئی ہے اور اس کا رُخ جنوبی بحیرہ چین کی جانب ہے۔ طوفان سے کسی بڑے نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔
سول ڈیفنس کے دفتر کا کہنا ہے کہ بے گھر ہونے والے دیہاتیوں کی تعداد 25 ہزار کے قریب ہے، اور ان میں سے قریباً 20 ہزار نے سرکاری اسکولوں اور عمارتوں میں پناہ لی ہے۔ تاہم عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں موسم بہتر ہوا ہے، وہاں سے لوگ واپس جانا شروع ہو گئے ہیں۔
فلپائن کے صوبہ اورینٹل مِنڈورو کے گورنر ہومرلیٹو ڈولور کا کہنا ہے اب کچھ دیہاتی مدد کی درخواست کر رہے ہیں، کیونکہ اچانک چلنے والی تیز ہواؤں سے ان کے گھروں چھتیں اڑ گئی ہیں۔
گورنر کا کہنا ہے کہ ان کے صوبے میں گزشتہ رات شدید بارش ہوئی، جس سے زرعتی علاقے زیر آب آ گئے اور پیر کی صبح چلنے والی تیز ہواؤں سے درخت اور بجلی کے کھمبے جڑوں سے اکھڑ گئے، جس سے علاقے میں بجلی کی فراہم معطل ہو گئی۔ طوفان کے بعد، حکام نے سڑکوں سے درخت اور ملبہ ہٹانا شروع کر دیا ہے۔
ملک کے مشرقی صوبے کاٹنڈوین میں 12 ماہی گیر وں کے لاپتا ہونے کی اطلاعات ہیں۔ سرکاری عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ ماہی گیر انتباہ کے باجود، مچھلیاں پکڑنے کے لئے سمندر میں گئے تھے، اور ابھی تک واپس نہیں آئے۔
ملک کے جنوبی صوبے بٹانگاس میں ایک کشتی ڈوب گئی، تاہم کوسٹ گارڈز کا کہنا ہے کہ وہ عملے کے سات افراد کو بچانے میں کامیاب رہے۔ تاہم عملے کا ایک رکن ابھی تک لا پتا ہے۔
جزیرہ بونیٹو پر، طوفانی ہواؤں اور اونچی لہروں کی وجہ سے ایک مال بردار کشتی، جزیرے پر پھنس گئی۔ کوسٹ گاروڈز کا کہنا ہے کہ ان کے عملے کے ارکان، کشتی کے عملے کے پانچ ارکان اور کشتی کو لانے کے لئے روانہ ہو گئے ہیں۔
18 سو سے زیادہ ٹرک ڈرائیور،کارکن اور مسافر ساحلوں پر پھنسے ہوئے ہیں، کیونکہ کوسٹ گارڈز نے مال بردار کشتیوں کو کھلے پانیوں میں جانے سے روک دیا تھا۔
فلپائن اور جنوب مشرقی ایشیا میں ہر سال تقریباً 20 سمندری طوفاں آتے ہیں۔ یہاں پر آتش فشاں پہاڑ بھی موجود ہیں اور یہ علاقہ زلزلے کے لحاظ سے فالٹ زون میں آتا ہے جس کی وجہ سے یہاں لوگوں کو اکثر اوقات قدرتی آفات کا سامنا رہتا ہے۔