پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے لاہور میں مسلم لیگ ن کا انتخابی منشور پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ حکومت ملی تو پنجاب اینڈومنٹ فنڈ کو پورے پاکستان میں پھیلائیں گے، جبکہ پاکستان بھر میں صحت کارڈز کا اجراء کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آنے والے دنوں میں سب سے بڑا چیلنج پانی کا ہے، دیامر بھاشا ڈیم (ن) لیگ کے منشور میں اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ بقول اُن کے، ’’بھارت ڈھٹائی کے ساتھ ڈیم پر ڈیم بنا رہا ہے، کسی قانون کسی سیکورٹی کونسل کی پرواہ نہیں کر رہا‘‘۔
اُنھوں نے کہا کہ “اس ڈیم کی تعمیر کیلئے اگر چندہ بھی اکٹھا کرنا پڑے تو میں کرونگا۔ دیامر بھاشا اب ہماری زندگی کا جزو بن چکا ہے جبکہ داسو ڈیم پر دن رات کام جاری ہے”۔
مسلم لیگ ن کے صدر نے اپنے منشور میں بتایا کہ معاشرے کے محروم طبقے کو اُس کے پاؤں پر کھڑا کرنا ان کے منشور کا حصہ ہے، جس کے لیے ان کی حکومت نے پہلے بھی بلا سود قرضے دئیے جسے وہ آئندہ بھی جاری رکھیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ’’جو لوگ اپنے بچوں کو اسکول بھیجیں گے ان کو ایک ہزار روپے وظیفہ دیں گے، جبکہ خواندگی کی شرح بڑھانے کے لیے پروگرام شروع کر رہے ہیں‘‘۔
سابق وزیر اعلٰی پنجاب نے دعوٰی کیا کہ اگر ان کی حکومت بنی تو وہ لاکھوں کی تعداد میں غریب آدمی کے لیے گھر بنائیں گے۔ انہیں سبسڈی دینگے، بجلی کے مزید منصوبے لگائیں گے، اسپتالوں کی حالت مزید بہتر کرینگے اور ملک میں انفراسٹرکچر اور خاص طور پر سڑکوں کے نیٹ ورک کو مزید بہتر کرینگے۔
اپنے انتخابی منشور کا ذکر کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اگر ان کی حکومت قائم ہوئی تو وہ کسانوں کو سبسڈی دینگے اور کھاد کی فراہمی کو ارزاں نرخوں پر یقینی بنائیں گے۔ شہباز شریف نے دعوٰی کیا کہ ان کی حکومت ایگری اسٹورز بنائیں گی۔
شہباز شریف نے کہا ’’اگر موقع ملا تو سی پیک کے تحت زرعی صنعتی انقلاب لائیں گے سپیشل انڈسٹریل زون بنائیں گے پھر بیرون ملک گرین پاسپورٹ کی عزت ہوگی‘‘۔
بقول اُن کے “انشاءاللہ گرین پاسپورٹ کی جان ایف کینڈی ائیرپورٹ اور برطانیہ کے ائیرپورٹ پر قدر ہوگی”۔
شہباز شریف نے ن لیگ کا منشور پیش کرتے ہوئے وعدہ کیا کہ صوبہ پنجاب کی بجائے دوسرے صوبوں میں ٹرانسپورٹ میں بہتری لائنگے تاکہ پنجاب نہیں پاکستان سپیڈ کا نعرہ لگے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عام آدمی کو بروقت پبلک ٹرانسپورٹ دینے سے ترقی ہوگی۔
شہباز شریف نے کہا ہے کہ ’’اگر اللہ نے عزت دی تو ملک کی ایکسپورٹس بڑہائیں گے اور آئی ٹی کے شعبے کو بہتر کرینگے۔بھارت سو ارب آئی ٹی کی ایکسپورٹس ہے جو ہمارے لئے باعث شرمندگی ہے”۔
مسلم لیگ ن کا منشور پیش کرتے ہوئے شہباز شریف نے سیاسی مخالفین پر بھی تنقید کی، اور کہا کہ دوسری سیاسی جماعتوں نے اپنے منشور میں بڑے بڑے نعرے اور وعدے لکھ لیے ہیں، جو کبھی پورے نہیں ہونگے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ’’عوام تمام سیاسی جماعتوں سے پوچھیں کہ سنہ 2013ء کے عام انتخابات کے سیاسی منشور میں کون سی جماعت نے کتنا عمل کیا ہے‘‘۔
اُنھوں نے تسلیم کیا کہ ان کی جماعت بھی پوری طرح اپنے منشور پر عمل نہیں کر سکی۔ لیکن عوام بہتر فیصلہ کرے اور دیکھے کہ کون سی جماعت نے ان کی خدمت زیادہ کی ہے۔