رسائی کے لنکس

کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس: پولیس نے عمران خان کی بہنوں کی گرفتاری مانگ لی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

لاہور کے کور کمانڈر ہاؤس پر نو مئی کو حملے کے کیس میں پولیس کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر سمیت سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی دونوں بہنوں کی گرفتاری کی درخواست کر دی ہے۔

لاہور سے وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیاء الرحمٰن کے مطابق انسدادِ دہشت گردی عدالت میں بدھ کو جے آئی ٹی نے کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس سے متعلق چالان جمع کرا دیا ہے جس میں اسد عمر سمیت عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو حملے کا ذمے دار قرار دیا ہے۔

تفتیشی افسر نے سماعت کے دوران کہا کہ اسد عمر، علیمہ خان اور عظمیٰ خان تفتیش کے دوران قصور وار قرار پائے ہیں اس لیے مزید تفتیش کے لیے ان کی گرفتاری مطلوب ہے۔ تینوں ملزمان عبوری ضمانت پر ہیں۔

واضح رہے کہ رواں برس نو مئی کو سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد تحریکِ انصاف کے کارکنوں نے ملک بھر میں مظاہرے کیے تھے۔

ان مظاہروں کے دوران لاہور میں ایک پرتشدد ہجوم نے کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کرتے ہوئے اسے نذرِ آتش کر دیا تھا۔

تفتیشی افسر نے بدھ کو سماعت کے موقع پر عدالت میں دعویٰ کیا کہ علیمہ خان کی موقع پر موجودگی پائی گئی ہے جس پر علیمہ خان کے وکیل برہان معظم نے کہا کہ عمران خان کی دونوں بہنیں مقدمے میں نامزد نہیں ہیں۔

وکیل نے پراسیکیوٹر سے کہا کہ ہمیں وہ بیان دکھائیں جس کی روشنی میں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو قصور وار قرار دیا گیا ہے۔

جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ آپ کو 161 کے تمام بیان دکھا دیتے ہیں۔

خیال رہے کہ تفتیش کے دوران گواہوں سے لیا جانے والا بیان زیرِ دفعہ 161 کا بیان کہلاتا ہے۔

سماعت کے دوران علیمہ خان خود روسٹرم پر آگئیں اور انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ ہر سماعت پر عدالت میں پیش ہوتی ہیں انہیں انصاف دیا جائے۔

علیمہ خان نے کہا کہ اگر جیل بھیجنے سے انصاف ہوتا ہے تو عدالت انہیں جیل بھیج دے۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد اسد عمر، علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی عبوری ضمانتوں میں 16 اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے وکلا کو حتمی دلائل کے لیے طلب کر لیا ہے۔

'عمران خان کمزور ہو رہے ہیں'

انسدادِ دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان جیل میں کمزور ہو رہے ہیں اور ان کا وزن بھی بہت کم ہو گیا ہے لیکن ان کے جذبے بلند ہیں۔

ان کے بقول عمران خان کا پیغام ہے کہ انہیں سائفر کیس میں لمبے عرصے کے لیے جیل میں رکھنے کی تیاری ہو رہی ہے۔

علیمہ خان نے کہا کہ عمران خان صدر عارف علوی سے مایوس ہیں کیوں کہ انہیں جو آئینی کردار ادا کرنا چاہیے تھا وہ ادا نہیں کر سکے۔

علیمہ خان نے کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جیل میں ڈالنا ہے تو ڈال دیں لیکن سازش کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔

XS
SM
MD
LG