رسائی کے لنکس

مخصوص نشستوں کی درخواست مسترد، پی ٹی آئی کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے کوٹے کی مستحق نہیں ہے۔

15:54 4.3.2024

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا وزیرِ اعظم کی تقریبِ حلف برداری میں شریک نہیں ہوئے

خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈا پور وزیرِ اعظم کی تقریبِ حلف برداری میں شریک نہیں ہوئے۔

نومنتخب وزیرِ اعظم شہباز شریف کی تقریبِ حلف برداری ایوانِ صدر میں ہوئی جہاں سندھ کے وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ، بلوچستان کے وزیرِ اعلیٰ سرفراز بگٹی اور پنجاب کی وزیرِ اعلیٰ مریم نواز موجود تھیں۔

علی امین گنڈا پور نے تقریبِ حلف برداری سے قبل میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ وزیرِ اعظم فارم 45 والا نہیں ہے۔ اس لیے حلف برداری کے لیے جانا ٹھیک نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ وزیرِ اعظم عوام کے ووٹ سے بنا ہے یا ان کو آر او نے عہدے تک پہنچایا ہے۔

15:42 4.3.2024

سپریم کورٹ: ذوالفقار علی بھٹو پھانسی کے خلاف صدارتی ریفرنس پر رائے محفوظ

سپریم کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی پھانسی کے خلاف صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے محفوظ کرلی ہے۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے نو رکنی لارجر بینچ نے صدارتی ریفرنس پر سماعت کی۔

بینچ میں جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن رضوی اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔

سماعت کے دوران صنم بھٹو، آصفہ بھٹو اور بختاور بھٹو کی جانب سے رضا ربانی نے دلائل دیے جب کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور دیگر وکلا نے بھی عدالت کے سامنے دلائل دیے۔

عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد صدارتی ریفرنس پر اپنی رائے محفوظ کرلی ہے۔

15:21 4.3.2024

شہباز شریف نے وزارتِ عظمیٰ کا حلف اٹھا لیا

پاکستان کے نو منتخب وزیرِ اعظم شہباز شریف نے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔

ایوانِ صدر میں ہونے والی تقریب میں نگراں وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ، سابق وزیرِ اعظم نواز شریف، سابق صدر آصف علی زرداری، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور دیگر شریک تھے۔

واضح رہے کہ آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کے بعد مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں نے اتحادی حکومت قائم کی ہے۔

15:08 4.3.2024

بلاول بھٹو زرداری کے خطاب کے دوران اپوزیشن کا احتجاج

بلاول بھٹو زرداری کے خطاب کے دوران اپوزیشن اراکین نے احتجاج اور نعرے بازی کی۔

سنی اتحاد کونسل کے ارکان بلاول بھٹو کی نشست اور اسپیکر کی ڈائس کے سامنے آکر احتجاج کرنے لگے۔

سنی اتحاد کونسل کے احتجاج کے سبب پی پی پی کے ارکان بلاول بھٹو زرداری کے گرد کھڑے ہو گئے۔

بعد ازاں اسپیکر نے بلاول بھٹو زرداری کے کچھ الفاظ کارروائی سے حذف کرنے کی رولنگ دی۔ انہوں نے تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کو ارکانِ اسمبلی کا احتجاج ختم کرکے اپنی نشستوں پر بیٹھنے پر بھی زور دیا۔

اس ہنگامہ آرائی کے دوران نو منتخب وزیرِ اعظم شہباز شریف ایوان میں موجود تھے۔

بلاول بھٹو زرداری کی تقریر ختم ہوتے ہی وزیر اعظم ایوان سے چلے گئے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG