عمران خان نے آئی ایم ایف کو خط ارسال کر دیا ہے: پی ٹی آئی
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کو خط ارسال کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف ملک کی معیشت کی تباہی نہیں چاہتی۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ملک کی ترقی کی خواہاں ہے۔ ملک کے لیے لیا جانے والا قرضہ ترقی کے لیے استعمال کیا جائے اس کو شاہ خرچیوں کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔
پاکستان کو درست کرنا ایک مشکل کام نظر آتا ہے: نواز شریف
مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو درست کرنا ایک مشکل کام نظر آتا ہے۔ عوام کا سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے۔
اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی سے خطاب میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت میں دھرنے ہوتے رہے۔ دھرنے اور احتجاج ہونے کے باوجود عوام سے کیے گئے وعدے پورے کیے۔
انہوں نے کہا کہ 2017 میں سپریم کورٹ نے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزیرِ اعظم کو فارغ کیا اور جن ججوں نے وہ فیصلہ دیا تھا وہ اب منہ چھپاتے پھر رہے ہیں۔
ان کے بقول، "میں نے ججوں کا کیا بگاڑا تھا لیکن انہوں نے پاکستان کے ساتھ ظلم کیا اور آج پاکستانی قوم جو کچھ دیکھ رہی ہے یہ اسی عدالتی فیصلے کا نتیجہ ہے۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ اگر ترقی کا سفر اسی رفتار سے جاری رہتا جو مسلم لیگ ( ن) کے دور میں تھا تو اس وقت پاکستان جی ٹوئنٹی کا رکن ہوتا۔
نواز شریف نے تحریکِ انصاف کے دورِ حکومت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے ملک پر ساڑھے تین سے چار سال حکومت کی اس دوران کون سا منصوبہ ملک میں شروع ہوا؟ اور جو بھی ان کو لے کر آئے وہ پاکستان کے مجرم ہیں۔
شہباز شریف وزارتِ عظمیٰ اور ایاز صادق اسپیکر قومی اسمبلی کے امیدوار نامزد
سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کا باقاعدہ امیدوار بنانے کا اعلان کر دیا ہے۔
اسلام آباد میں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں نواز شریف نے اعلان کیا کہ سردار ایاز صادق مسلم لیگ (ن) کی جانب سے قومی اسمبلی کے اسپیکر کے امیدوار ہوں گے۔
واضح رہے کہ ایاز صادق مسلم لیگ (ن) کی 2013 سے 2018 کے درمیان حکومت میں بھی اسپیکر رہ چکے ہیں۔
مخصوص نشستوں کی تقسیم کے معاملے پر فیصلہ محفوظ
الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کو خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں دینے کے کیس میں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے سنی اتحاد کونسل میں پاکستان تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد خصوصی نشستیں دینے کے معاملے پر سماعت کی۔
فریقین وکلا نے مخصوص نشستوں کی تقسیم کے معاملے پر دلائل دیے جسے سننے کے بعد کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
کمیشن سے سماعت مکمل ہوئی تو سنی اتحاد کونسل کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کیس کی سماعت کے دوران ایک بحث یہ کی گئی کہ سنی اتحاد کونسل سیاسی جماعت تو ہے لیکن اس نے پارلیمنٹ میں کوئی نشست نہیں جیتی اس لیے پی ٹی آئی کی شمولیت سے انہیں مخصوص نشستیں نہیں دی جا سکتیں۔
بیرسٹر ظفر کے مطابق کمیشن کے سامنے یہ جواب دیا ہے کہ آرٹیکل 15 کہتا ہے کہ کوئی بھی آزاد امیدوار کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہو سکتا ہے جب کہ دوسری بحث ہوئی کہ سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے لیے امیدواروں کے ناموں کی فہرست نہیں دی۔ تاہم قانون میں یہ کہیں نہیں لکھا کہ دوبارہ فہرست فراہم نہیں کی جا سکتی۔