پی ٹی آئی کے گرفتار ارکانِ قومی اسمبلی کی ضمانت منظور، فوری رہا کرنے کا حکم
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار ارکانِ قومی اسمبلی کی ضمانت منظور کر لی ہے۔
عدالت نے تمام مقدمات میں پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی کی ضمانت 30، 30 ہزار روپے مچلکوں کے عوض منظور کرتے ہوئے اراکین اسمبلی کو فوری رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے کی۔
پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیارکیا کہ ایم این اے احمد چٹھہ مقدمے میں نامزد ہیں۔ مقدمے میں جو دفعات لگائی گئی ہیں ان کی سزا کم سے کم تین سال ہے ضمانت منظور نہ کی جائے۔
عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ شیر افضل مروت، احمد چٹھہ اور دیگر اراکین قومی اسمبلی سے کچھ برآمد ہوا؟
جس پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ کچھ برآمد نہیں ہوا۔ بعد ازاں عدالت نے ان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم جاری کردیا۔
اسلام آباد میں سنگجانی میں جلسے کے بعد پی ٹی آئی کے ارکانِ قومی اسمبلی کو شیر افضل مروت، شیخ وقاص اکرم، زین قریشی، احمد چٹھہ، عامر ڈوگر، یوسف خان، نعیم علی شاہ، اویس حیدر، شاہ احد اور زبیر خان کو گرفتار کیا گیا تھا۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے سے اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاری پر انسپکٹر جنرل ( آئی جی) اسلام آباد پولیس کی سرزنش بھی کی تھی۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس؛ ترمیمی بل ایجنڈے میں شامل نہیں ہے
قومی اسمبلی اور سینیٹ کے علیحدہ علیحدہ اجلاس آج ساڑھے 12 بجے ہوں گے۔
دونوں ایوانوں کے اجلاس کا ایجنڈا بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
دونوں ایوانوں کے ایجنڈے میں آئینی ترمیمی بل پیش ہونے کا معاملہ شامل نہیں ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے پہلا راؤنڈ جیت لیا ہے: شیخ رشید
سابق وزیرِ داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ آئینی مسودے کا پہلا راؤنڈ مولانا فضل الرحمان نے جیت لیا ہے۔
سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے سب کو اپنے گھر کا راستہ دکھایا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ جو کہتے تھے کہ ووٹ کو عزت دو، انہوں نے ووٹ کا جمعہ بازار لگایا ہوا ہے۔
ان کے بقول کسی کے پاس بھی آئینی مسودے کی کاپی نہیں ہے۔ حکمران عوام کو اعتماد میں کیا لیں گے۔
تحریکِ انصاف کا آئینی ترامیم کا مسودہ فراہم کرنے کا مطالبہ
تحریکِ انصاف نے آئینی ترامیم کے بل کے مسودے کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کون سا ڈرافٹ ہے جس کے 10 آرٹیکل ہم نے تبدیل کرنے ہیں؟
بیرسٹر گوہر خان نے مزید کہا کہ ہماری ڈیمانڈ ہے کہ ہم سے ڈرافٹ شیئر کیا جائے۔