نیشنل ایکشن پلان اجلاس، بلوچستان میں متحرک دہشت گرد تنظیموں کے خلاف فوجی آپریشن پر اتفاق
- By ایم بی سومرو
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت منگل کو ہونے والے نیشنل ایکشن پلان اپیکس کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔
اجلاس میں بلوچستان میں متحرک دہشت گرد تنظیموں کے سدِباب کے لیے جامع فوجی آپریشن شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
اجلاس میں نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کو دوبارہ فعال کرنے اور قومی اور صوبائی انٹیلی جینس تعاون اور خطرات کی تشخیص کے مراکز قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔
اجلاس میں انسدادِ دہشت گردی مہم سے متعلق وفاقی حکومت کی ہدایات پر عمل درآمد کے لیے صوبائی اپیکس کمیٹیوں کی زیرِ نگرانی ضلعی رابطہ کمیٹیوں کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
جو پارٹی رہنما اور ٹکٹ ہولڈر احتجاج میں شریک نہ ہوا وہ خود کو پی ٹی آئی سے الگ کر لے: عمران خان
سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 24 نومبر کو جمہوریت بچانے کے لیے کال د ہے جو بھی پارٹی رہنما اور ٹکٹ ہولڈر احتجاج میں شریک نہ ہوا وہ خود کو پی ٹی آئی سے الگ کر لے۔
منگل کو عمران خان کے 'ایکس' اکاؤنٹ سے جاری ہونے والے بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ کن گھڑی ہے، لہذٰا پوری قوم کو 24 نومبر کو باہر نکلنا ہو گا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ لوگ احتجاج کے لیے اسی جذبے کے ساتھ باہر نکلیں جس جذبے کے تحت آٹھ فروری کو نکلے تھے۔
اسموگ کی شدت میں کمی؛ پنجاب بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان
لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں اسموگ کم ہونے کے بعد لاہور اور ملتان سمیت پنجاب بھر میں تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
منگل کو پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹی فکیشن کے مطابق بدھ سے تعلیمی ادارے کھل جائیں گے جب کہ اسکول کھلنے کا وقت صبح 8:45 بجے سے پہلے نہیں ہوگا۔
نوٹی فکیشن میں طلبہ اور اساتذہ کے لیے ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے۔
آج دنیا دہشت گردی بڑھنے پر ہمیں طعنے دے رہی ہے: وزیرِ اعظم شہباز شریف
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چند برس قبل تک ہم نے دہشت گردی پر قابو پا لیا تھا، لیکن دوبارہ دہشت گردی بڑھنے پر دنیا ہمیں طعنے دے رہی ہے۔
منگل کو نیشنل ایکشن پلان کی اپیکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں لوگ دہشت گردی کی وجہ سے پریشان ہیں۔ بی ایل اے جو کچھ کر رہی ہے وہ 'درندگی' کی ایک مثال ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کیا دھرنے اور جلوس پاکستان کے مفاد میں ہیں؟ ہمیں بیٹھ کر ٹھنڈے دل کے ساتھ معاملات کو سلجھانا ہو گا۔ ہمیں فیصلہ کرنا ہو گا کہ دھرنے یا لانگ مارچ کرنے ہیں یا ترقی اور خوشحالی کی طرف جانا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کے لیے چین، سعودی عرب اور امارات کی مدد لینا پڑی، اُمید ہے کہ یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہو گا۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے بقول ملک کی معیشت بتدریج آگے بڑھ رہی ہے جس میں تمام اداروں کا کردار ہے۔ اسٹاک مارکیٹ تاریخی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔ پالیسی ریٹ 22 فی صد سے کم ہو کر 15 فی صد تک آ گیا ہے۔