رسائی کے لنکس

تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد اراکین کس پارٹی میں شامل ہوں گے؟ حکومت سازی کے لیے رابطے شروع

پاکستان کی قومی اسمبلی کی 265 میں سے 257 نشستوں کے عبوری نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے اور مزید7 نشستوں کے نتائج کا اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔

13:38 10.2.2024

این اے 40 میران شاہ کے عبوری نتیجے کا اعلان، محسن داوڑ کو شکست

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 40 میران شاہ کے عبوری نتیجے کا اعلان کر دیا ہے۔

الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر ہفتے کو اپ لوڈ کردہ نتیجے کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے امیدوار مصباح الدین 42 ہزار 994 ووٹ حاصل کر کے کامیاب قرار پائے ہیں۔

الیکشن کمیشن کے مطابق آزاد امیدوار اورنگزیب خان 33 ہزار 852 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر ہیں جب کہ نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ کے امیدوار محسن داوڑ نے 32 ہزار 768 ووٹ حاصل کیے ہیں۔

13:44 10.2.2024

نواز شریف نے مانسہرہ کا انتخابی نتیجہ چیلنج کر دیا

سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 15 مانسہرہ کا انتخابی نتیجہ چیلنج کر دیا ہے۔

نواز شریف نے الیکشن کمیشن میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ مانسہرہ کے کئی علاقوں میں برف باری کے باعث رابطوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ 125 سے زائد پولنگ اسٹیشنوں سے فارم 45 نہیں پہنچے لیکن نتائج کا اعلان کر دیا گیا، اس لیے این اے 15 سے نتیجے کو روکا جائے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ عبوری نتیجے کے مطابق قومی اسمبلی کی اس نشست پر تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار نے نواز شریف کو شکست دی تھی۔

حلقے کے تمام 550 پولنگ اسٹیشنز کے عبوری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار شہزادہ محمد گشتاسپ خان 105249 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے تھے جب کہ نواز شریف 80382 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

14:59 10.2.2024

اکثریت نواز شریف کے پاس نہیں، ہمارے پاس ہے: بیرسٹر گوہر

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ بیرسٹر گوہر نے قومی اسمبلی کی 170 نشستوں پر برتری کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت وفاق کے علاوہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھی حکومت بنائے گی۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اکثریت نواز شریف کے پاس نہیں بلکہ تحریکِ انصاف کے پاس ہے لیکن نتائج روک کر اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

سربراہ پی ٹی آئی نے کہا کہ ان کی جماعت کو واضح اکثریت ملی ہے اور صدرِ پاکستان تحریکِ انصاف کو ہی حکومت بنانے کی دعوت دیں گے۔

ہفتے کو اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ اگر ہفتے کی رات 12 بجے تک تمام نشستوں کے نتائج کا فارم 45 کے مطابق اعلان نہ ہوا تو تحریکِ انصاف اتوار کو ان حلقوں کے ریٹرننگ افسران کے دفاتر کے سامنے احتجاج کرے گی۔

الیکشن کے تمام نتائج فوری جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ وہ پاکستان کے تمام اداروں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ عوام کے فیصلے کا احترام کریں۔ ان کے بقول ان کی جماعت کی کسی کے ساتھ لڑائی نہیں اور وہ آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے نئے وزیرِ اعلیٰ کا فیصلہ اگلے دو دن میں کر لیا جائے گا۔

16:22 10.2.2024

انتخابات کے انعقاد پر عالمی تنقید پر حیرت ہوئی ہے، پاکستان

پاکستان نے انتخابات کے انعقاد اور موبائل فون سروس کی بندش سے متعلق بعض ملکوں کی تنقید پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ الیکشن کے روز ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز بند نہیں تھی۔ البتہ دہشت گردی کے خدشے کے پیشِ نظر موبائل فون سروسز کو معطل کیا گیا تھا۔

آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے لیے پولنگ شروع ہونے سے قبل ہی وزارتِ داخلہ نے ملک بھر میں موبائل فون کال اور انٹرنیٹ سروس معطل کر دی تھی۔

امریکہ نے پاکستان میں عام انتخابات کے دوران تشدد کے واقعات، موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کی بندش کی مذمت کی تھی۔ ترجمان محکمۂ خارجہ میتھیو ملر نے کہا تھا کہ پاکستان میں انتخابی عمل میں مداخلت یا دھوکہ دہی کے دعوؤں کی مکمل چھان بین ہونی چاہیے۔

یورپی یونین کا بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں بعض سیاست دانوں کو الیکشن لڑنے کے لیے مناسب لیول پلئینگ فیلڈ نہ ملنے پر مایوسی ہوئی ہے۔

عالمی تنقید پر پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا کہ اسلام آباد کو کچھ بیانات کے منفی لہجے پر حیرانی ہوئی ہے۔ کیوں کہ یہ نہ تو انتخابی عمل کی پیچیدگی کو مدنظر رکھتے ہیں اور نہ ہی لاکھوں پاکستانیوں کے ووٹ کے حق کے آزادانہ اور پرجوش استعمال کو تسلیم کرتے ہیں۔

وزارتِ خارجہ کے مطابق پاکستان نے عام انتخابات پرامن اور کامیابی کے ساتھ منعقد کیے ہیں اور اس طرح کے بیانات انتخابات کے پرامن انعقاد کی ناقابلِ تردید حقیقت کو نظر انداز کرتے ہیں۔

آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کے عبوری نتائج کے مطابق قومی اسمبلی کی 265 میں سے 100 نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب قرار پائے ہیں جن میں سے بیشتر پاکستان تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ ن 70 نشستوں کے ساتھ دوسرے اور پاکستان پیپلز پارٹی 54 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG