نیو یارک میں تحریکِ انصاف کے کارکنان کا احتجاج
امریکہ کے شہر نیو یارک میں تحریکِ انصاف کے کارکنان نے مشہور ٹائمز اسکوائر پر ہفتے کی شب عمران خان کی رہائی کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ احتجاج کے شرکا نے عمران خان کی تصاویر اور پی ٹی آئی کے جھنڈے تھامے ہوئے تھے۔
لاہور ہائی کورٹ: 20 حلقوں کے نتائج کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر
لاہور ہائی کورٹ میں آٹھ فروری کو ہونے والے انتخابات کے 20 حلقوں کے نتائج کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہیں۔
ان 20 حلقوں میں مریم نواز، عبدالعلیم خان، خواجہ آصف اور عطا تارڑ کے حلقوں سمیت دیگر کے نتائج کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس علی باقر نجفی ان الیکشن نتائج کے خلاف درخواستوں پر سماعت کل 12 فروری پیر کو کریں گے۔
حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ جاری
پاکستان میں عام انتخابات کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ لگ بھگ مکمل ہو چکا ہے اور مرکز اور صوبوں میں حکومت سازی کے لیے جوڑ توڑ جاری ہے۔
مرکز میں پاکستان تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کے بعد سب سے زیادہ نشستیں لینے والی جماعت مسلم لیگ (ن) کے رہنما دیگر پارٹیوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
متحدہ قومی موومنٹ کا وفد مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں سے ملاقات کے لیے لاہور میں موجود ہے۔
دونوں سیاسی جماعتوں کے درمیان آئندہ بننے والی وفاقی حکومت کے حوالے سے مشاورت کا امکان ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق ایم کیو ایم کے وفد میں خالد مقبول صدیقی، مصطفیٰ کمال، فاروق ستار اور گورنر سندھ کامران ٹیسوری شامل ہیں۔
قبل ازیں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما آصف زرداری بھی سابق وزیرِ اعظم شہباز شریف سے ملاقات کر چکے ہیں۔
ایم کیو ایم کی آٹھ برس بعد جناح گراؤنڈ میں جشن کی تیاری
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے عام انتخابات میں کامیابی پر اتوار کو نائن زیرو سے متصل جناح گراؤنڈ میں جشن منانے کی تیاری کر لی ہے۔
جناح گراؤنڈ میں جلسے کے لیے انتظامیہ نے بھی ایم کیو ایم کو اجازت دے دی ہے۔
جشن اور جلسے کی تیاری کا جائزہ لینے کے لیے ایم کیو ایم کے رہنما انیس قائم خانی نے جناح گراؤنڈ کا دورہ بھی کیا۔
واضح رہے کہ 2016 کے بعد جناح گراؤنڈ میں ایم کیو ایم کا یہ پہلا باقاعدہ جلسہ ہوگا۔
جناح گراؤنڈ ایم کیو ایم کی تاریخ میں بہت اہمیت کے حامل ہے جب کہ گزشتہ آٹھ برس میں ایم کیو ایم نے یہاں کوئی بھی اجتماع کرنے کی کوشش نہیں کی۔
عام انتخابات میں ایم کیو ایم نے کراچی کی 22 میں سے 15 نشستوں سمیت قومی اسمبلی کی 17 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے جب کہ سندھ اسمبلی میں اسے 28 نشستوں پر کامیابی ملی ہے۔
یاد رہے کہ 22 اگست 2016 کو ایم کیو ایم کے ایک جلسے سے خطاب میں پارٹی کے بانی الطاف حسین نے پاکستان مخالف نعرے لگوائے تھے جب کہ کارکنان کو مشتعل کیا تھا۔ جس کے بعد ایم کیو ایم کے کارکنان نے ایک نجی ٹی وی چینل پر حملہ کیا تھا جس میں ایک شخص بھی ہلاک ہو گیا تھا۔
الطاف حسین کی اس تقریر کے بعد ایم کیو ایم کے خلاف متعدد اقدامات کیے گئے تھے اور اس کے رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد ازاں ایم کیو ایم نے اپنے بانی قائد الطاف حسین سے اعلان لاتعلقی کیا تھا اور پارٹی تقسیم ہو گئی تھی۔ حالیہ انتخابات سے قبل پارٹی ایک بار پھر متحد ہوئی ہے اور اس کو متعدد سیٹیں ملی ہیں۔ دوسری جانب الطاف حسین نے بھی اپنے حمایت یافتہ آزاد امیدوار میدان میں اتارے تھے لیکن ان میں سے کوئی بھی کامیابی حاصل نہ کر سکا۔