قومی اسمبلی اور سینیٹ کا اجلاس پیر تک ملتوی
قومی اسمبلی کا اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہونے والا اجلاس چند منٹ کی کارروائی کے بعد ملتوی کر دیا گیا ہے۔
اسپیکر نے قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات اور توجہ دلاؤ نوٹس کی کارروائی معطل کرنے کی تحریک منظور کی۔
تحریک منظور ہونے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی صبح ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا گیا۔
بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس بھی پیر تک ملتوی کر دیا گیا۔
سینیٹ سیکرٹریٹ کے میڈیا ڈائریکٹوریٹ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سینیٹ کا اجلاس پیر کو ساڑھے بارہ بجے طلب کیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے دوسرے دن بھی پارلیمان میں آئینی ترامیم کا بل پیش نہیں کیا جا سکا۔
آئینی ترامیم: سات گھنٹوں کی تاخیر کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس شروع
قومی اسمبلی کا اجلاس سات گھنٹوں کی تاخیر کے بعد اجلاس شروع ہو گیا ہے۔
اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کر رہے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق اجلاس ملتوی ہونے کا امکان ہے اور پیر کی صبح دوبارہ اجلاس طلب کیا جا سکتا ہے۔
پی ٹی آئی کسی شق نہیں پورے پیکج کو مسترد کرتی ہے: حامد خان
تحریکِ انصاف کے سینیٹر حامد خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کسی ایک شق نہیں بلکہ پورے آئینی پیکج کو مسترد کرتی ہے۔
نجی نشریاتی ادارے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو میں حامد خان نے کہا کہ یہ ترامیم بدنیتی کی بنیاد پر کی جارہی ہیں جس کا مقصد عدلیہ کو قابو کرنا ہے۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر کا مزید کہنا تھا کہ سینیارٹی کی بنیاد پر چیف جسٹس کی تعیناتی کا اصول درست ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔
حکومت سے کہا ہے کہ بل پیش کرنے میں جلدی نہ کرے: عبد الغفور حیدری
جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ حکومت کو واضح پر کیاہے کہ آپ بہت جلدی میں ہیں۔ ہمیں جب تک ترمیم کا مسودہ نہیں ملتا اور ہم اس پر اطمینان نہیں کرلیتے اس پر کیسے رائے دے سکتے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں ںے کہا کہ پی ٹی آئی کے دوست آئے تو انہیں آگاہ کیا کہ حکومت سے کہا کہ اس پر جلدی نہ کریں۔
ان کے بقول اجلاس میں شریک ہوں گے اور وہاں اپنا موقف بیان کریں گے کہ اتنی جلدی کی کیا ضرورت ہے۔