رسائی کے لنکس

آئینی ترامیم: قومی اسمبلی کا سات گھنٹے تاخیر سے شروع ہونے والا اجلاس چند منٹ میں ملتوی

قومی اسمبلی کا اسپیکر ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہونے والا اجلاس چند منٹ کی کارروائی کے بعد ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اسپیکر نے قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات اور توجہ دلاؤ نوٹس کی کارروائی معطل کرنے کی تحریک منظور کی۔

15:33 15.9.2024

مولانا فضل الرحمٰن رات تک ہمارے ساتھ تھے: چیئرمین پی ٹی آئی

تحریکِ انصاف کےچیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن رات تک ہمارے ساتھ تھے امید ہے آج بھی ساتھ رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ رات کی تاریکی میں بننے والی یہ حکومت رات کی تاریکی میں متحرک ہوتی ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت جو بل لا رہی ہے وہ آئینی ترمیم نہیں غیر آئینی ترمیم ہے۔

15:31 15.9.2024

آئینی ترمیم سے متعلق حتمی فیصلہ نہیں کیا: فاروق ستار

حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے آئینی ترمیم سے متعلق حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

انہوں ںے کہا کہ ایسے ماحول میں کی جانے والی ترامیم پسندیدہ نہیں ہوتیں۔ لیکن معاملات کو آگے بڑھانے کے لیے آئینی ترمیم کی حمایت کی جاسکتی ہے۔

ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم پر مولانا فضل الرحمان کے اختلافات ثانوی نوعیت کے ہیں۔

15:27 15.9.2024

عمران خان نے اداروں کو سیاست میں ملوث کیا: احسن اقبال

وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اداروں کو سیاسی میں ملوث کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریکِ انصاف کی حکومت بچانے کے لیے سپریم کورٹ نے آئین کی غلط تشریح کی ۔ ان کے بقول حمزہ شہباز کی حکومت گرانے کے لیے سپریم کورٹ نے آئین بدل دیا۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے صرف انتشار پھیلایا اور آج ان کے لوگ قانون و انصاف کی بات کرتے ہیں۔

15:25 15.9.2024

نمبر گیم کے لیے جوڑ توڑ اور سیاسی رابطے تیز

حکومت کا جوڈیشل پیکج (آئینی ترمیمی بل) اتوار کو پارلیمنٹ میں پیش ہونے کا امکان ہے جس کے لیے رات گئے تک سیاسی رابطے جاری رہے۔ دوسری جانب قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاسوں کا وقت اچانک تبدیل کر دیا گیا ہے۔

اتوار کو دن ساڑھے 11 بجے طلب کیے گئے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس کا وقت بھی تبدیل کر دیا گیا ہے اب قومی اسمبلی کا اجلاس چار بجے جب کہ سینیٹ کا اجلاس شام سات بجے کر دیا گیا ہے۔

دونوں ایوانوں کے اجلاس کا علیحدہ علیحدہ ایجنڈا جاری کیا گیا ہے ۔ جس میں آئینی ترمیمی بل پیش کرنے اور اس پر کارروائی شامل نہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت دونوں ایوانوں کے اجلاس میں رولز معطل کر کے آئینی ترمیمی بل پیش کر کے منظور کرا سکتی ہے۔

حکومت کو آئینی ترمیمی بل کی دونوں ایوانوں سے منظوری کے لیے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے۔

اس سے قبل ہفتے کے اجلاس میں ممکنہ طور پر عدلیہ سے متعلق ترامیم کا بل پیش ہونے کی خبریں گردش میں تھیں۔

مزید جانیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG