پوپ فرانسس نے دنیا بھر کے لوگوں کو کرسمس کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ اُن کا تہنیتی پیغام تمام اقوام اور ثقافتوں کے حامل لوگوں کیلئے ہے۔ اُنہوں نے اُمید ظاہر کی ہے کہ اس بار کا کرسمس تہوار دنیا بھر کے لوگوں کیلئے یگانگت اور اتحاد کا مظہر ہو گا اور یہ نا صرف اسرائیلیوں اور فلسطینیوں بلکہ شام اور یمن کے لوگوں کیلئے بھی امن کا پیغام لائے گا۔
پوپ فرانسس نے کرسمس کے موقع پر سینٹ پیٹرز بیسی لیکا سے دس لاکھ سے زائد کیتھلک عیسائیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’میری کرسمس کی مبارکباد تمام انسانیت کیلئے ہے۔ یہ تمام اقوام اور ثقافتوں کے حامل لوگوں کیلئے ہے۔ یہ ایسے تمام لوگوں کیلئے ہے جن کی سوچ مختلف ہو سکتی ہے مگر وہ ایک دوسرے کی بات سننے اور اُن کا احترام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان میں تمام مذاہب کے لوگ شامل ہیں۔
پوپ فرانسس نے کہا کہ یسوع مسیح ہمیں بتاتے ہیں کہ ہماری نجات محبت، ایک دوسرے کو قبول کرنے اور لوگوں کا احترام کرنے میں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم سب مختلف مذاہب کے پیروکار ہو سکتے ہیں تاہم انسانیت کے ناطے ایک دوسرے کے بھائی بہن ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہمارے اختلافات نقصان دہ یا خطرناک نہیں ہیں بلکہ یہ ذہنی پختگی کا ذریعہ ہیں۔ جیسے جب کوئی فنکار اپنے فن پارے کی تخلیق کرتا ہے تو اُس کیلئے بہتر ہوتا ہے کہ اسے محض چند رنگوں کے بجائے زیادہ رنگ میسر ہوں۔
پوپ نے دنیا بھر میں جاری تنازعات کا حوالہ دیتے ہوئے سب سے پہلے مشرق وسطیٰ کا ذکر کیا۔ اُنہوں نے اُمید ظاہر کی کہ انسانیت کے رشتے اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کو بات چیت شروع کرنے اور اس 70 سالہ تنازعے کے حل کیلئے امن کا راستہ اپنانے کی طرف مائل کریں گے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ انسانیت کے رشتے شام میں کئی برس سے جاری لڑائی کے بعد امن کا پیغام لائیں گے۔ پوپ نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ شام کے مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنے کے سلسلے میں فعال کردار ادا کریں تاکہ شام کے بے گھر اور تباہ حال لوگ اپنے گھروں کو واپس لوٹ سکیں۔
پوپ نے اپنے خطاب میں یمن کا بھی ذکر کیا۔ اُنہوں نے اُمید ظاہر کی کہ اس ملک میں تباہی اور بربادی کے شکار لوگوں کیلئے حالات بہتر ہوں گے۔ اُنہوں نے دنیا بھر میں بے گھر ہونے والے پناہ گزینوں کیلئے اپنے وطن واپس لوٹنے کی خواہش کا اظہار کیا۔
پوپ نے مشورہ دیا کہ لوگوں کو اپنی زندگی میں سادگی اپنانی چاہئیے۔
یہ سال 82 سالہ پوپ کیلئے بہت مصروف ہو گا۔ وہ بدھ کے روز اپنے پیروکاروں سے ایک مرتبہ پھر خطاب کریں گے۔ اس کے علاوہ وہ نئے سال کے موقع پر بھی لوگوں سے خطاب کریں گے۔