یوکرین کے صدر، پوروشنکو نے اتوار کے دِن فوج کو احکامات جاری کیے کہ ’دہشت گردوں کے خلاف ڈالے گئے جال کو زور سے کسا جائے‘، جس سے ایک ہی روز قبل ملکی فوج نے روس نواز علیحدگی پسندوں کے قبضے سے سلوینسک کو خالی کرایا۔
یوکرینی افواج نے پسپا ہونے والے باغیوں کا پیچھا کیا، اور سلووینسک کے درمیان چار چھوٹے شہروں اور ڈونیسک کے باغیوں کے گڑھ پر قبضہ حاصل کر لیا۔
یوکرینی فورسز نے روسی سرحد کے قریب باغیوں کے زیر قبضہ شہر، لہانسک پر گولہ باری کی۔
مسٹر پوروشنکو نے کہا ہےکہ سلووینسک پر دوبارہ قبضے کا حصول ایک ناقابل یقین علامتی اہمیت کا حامل ہے۔
ڈونیسک کے باغی لیڈر، ڈینس پُشلین نے تسلیم کیا کہ باغیوں کو شکست پہ شکست اٹھانی پڑ رہی ہے۔ تاہم، اُنھوں نے پیش گوئی کی کہ ڈونیسک سے علیحدگی پسندوں کا قبضہ خالی کرایا جانا ایک اہم موڑ ثابت ہوگا۔
تاہم ، دفاعی وزیر ولیری ہیلیتے نے اس بات کا عہد کیا کہ وہ باغی جو لڑائی بند نہیں کریں گے، وہ مارے مائیں گے۔
علیحدگی پسندوں نے اپریل کےاوائل میں سلوینسک پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا، جب اُنھوں نے شہر کے انتظامی اور پولیس کی عمارات چھین لیں تھیں۔
شہر پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنا یوکرین کی طرف سے جاری جنگ میں ایک بے مثال کامیابی کا درجہ رکھتی ہے، جس کا مقصد باغیوں کے خلاف مہینوں سے جاری جدوجہد کو کامیاب بنانا ہے۔