رسائی کے لنکس

تبت میں 7.1 شدت کے زلزلے سے متعدد عمارتیں منہدم، 95 افراد ہلاک


یو ایس جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.1 تھی۔ اس کا مرکز تبت میں 10 کلو میٹر زیرِ زمین تھا۔
یو ایس جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 7.1 تھی۔ اس کا مرکز تبت میں 10 کلو میٹر زیرِ زمین تھا۔
  • چین کے نیم خود مختار علاقے تبت میں شدید زلزلے سے 53 افراد ہلاک اور 62 زخمی ہو گئے ہیں۔
  • یو ایس جیولوجیکل سروے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7.1 تھی۔ اس کا مرکز تبت میں 10 کلو میٹر زیرِ زمین تھا۔
  • زلزلے کا مرکز نیپال میں واقع دنیا کے بلند ترین پہاڑ ماؤنٹ ایورسٹ سے 75 کلومیٹر دور تھا۔
  • زلزلے کے جھٹکے بھارت، نیپال اور بھوٹان میں بھی محسوس کیے گئے۔

ویب ڈیسک—چین کے نیپال کی سرحد کے ساتھ واقع نیم خود مختار علاقے تبت میں شدید زلزلے سے کئی عمارتیں منہدم ہو گئی ہیں جب کہ ابتدائی طور پر 95 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق چین کے حکام نے ریجنل ڈیزاسٹر ریلیف ہیڈ کوارٹر کے حوالے سے کہا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں کم از کم ایک ہزار گھروں کو نقصان پہنچا ہے جب کہ مختلف حادثات میں 130 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

امریکہ کے زلزلہ پیما مرکز ’یو ایس جیولوجیکل سروے‘ کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7.1 تھی جب کہ اس کا مرکز تبت میں 10 کلو میٹر زیرِ زمین تھا۔

دوسری جانب چین کے زلزلہ پیما مرکز نے زلزلے کی شدت 6.8 بتائی ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق منگل کی صبح تقریباً نو بجے زلزلے کے جھٹکے تبت کے نیپال کی سرحد کے ساتھ واقع شینگاتسے کے پورے خطے میں محسوس کیے گئے۔ اس خطے کی آبادی لگ بھگ آٹھ لاکھ ہے۔

زلزلے کے جھٹکے تبت کے پڑوس میں واقع نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو میں بھی محسوس کیے گئے جو زلزلے کے مرکز سے لگ بھگ 380 کلو میٹر دور واقع ہے۔

اسی طرح بھوٹان کے دارالحکومت تھمپو میں بھی زلزلے کے جھٹکوں سے شہری باہر نکل آئے۔

بھارت کے شمال میں واقع ریاست بہار میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔

زلزلے کے جھٹکے تبت کے نیپال کی سرحد کے ساتھ واقع شینگاتسے کے پورے خطے میں محسوس کیے گئے۔
زلزلے کے جھٹکے تبت کے نیپال کی سرحد کے ساتھ واقع شینگاتسے کے پورے خطے میں محسوس کیے گئے۔

بھارتی حکام کے مطابق زلزلے سے اب تک کسی قسم کے نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ جس خطے میں زلزلے آیا ہے یہ ہندوستان اور یوریشیا کا وہ خطہ ہے جہاں زمین کی پرتیں آپس میں ملتی ہیں۔ ہمالیہ کے اسی خطے میں دنیا کے بلند ترین پہاڑی سلسلے بھی ہیں جہاں تواتر سے زلزلے آتے رہتے ہیں۔

اس خطے میں سطح سمندر سے اوسط بلندی لگ بھگ چار ہزار میٹر ہے۔

’اے پی‘ کے مطابق تبت میں منگل کو آنے والے زلزلے کا مرکز دنیا کے بلند ترین پہاڑ ماؤنٹ ایورسٹ سے صرف 75 کلومیٹر دور تھا۔

شدید سرد موسم ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کے لیے بہتر قرار نہیں دیا جاتا۔ اس لیے اس موسم میں کوہ پیما یہاں کا رخ نہیں کرتے۔

’رائٹرز‘ کے مطابق نیپال کے محکمۂ سیاحت کا کہنا ہے کہ رواں برس سردی کے موسم میں ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کے لیے صرف ایک کوہ پیما نے اجازت نامہ حاصل کیا ہے۔ پرمٹ حاصل کرنے والے اس کوہ پیما کا تعلق جرمنی سے ہے۔

چین کے ساتھ ساتھ نیپال، بھوٹان اور بھارت میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
چین کے ساتھ ساتھ نیپال، بھوٹان اور بھارت میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

حکام کے بقول یہ کوہ پیما بھی ابھی ماؤنٹ ایورسٹ کے بیس کیمپ میں ہی موجود ہے۔

تبت میں زلزلے کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد چین کے صدر شی جن پنگ نے مقامی حکام کو ہدایت کی کہ ملبے تلے دبے شہریوں کی تلاش اور بچاؤ کے لیے ہر ممکن کوشش کی جائے تاکہ اموات کم سے کم ہوں۔

انہوں نے حکام سے کہا ہے کہ زلزلے سے متاثرہ افراد کو مناسب انداز میں محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ شدید سرد موسم میں متاثرہ آبادی کے لیے گرم پناہ گاہیں یقینی بنائی جائیں۔

چینی حکام کے مطابق مقامی فائر ریسکیو ادارے نے فوری طور پر 1500 سے زائد رضاکاروں کو زلزلے سے متاثر علاقوں میں امدادی کاموں کے لیے روانہ کیا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل چین میں کئی ہلاکت خیز زلزلے آ چکے ہیں۔ چین کے صوبے سیچوان میں 2008 میں شدید زلزلے سے لگ بھگ 70 ہزار لوگ ہلاک ہوئے تھے جب کہ نیپال کے دارالحکومت کٹھمنڈو کے قریب 2015 میں 7.8 شدت کے زلزلے سے نو ہزار اموات ہوئی تھیں۔ یہ نیپال کی تاریخ کے ہلاکت خیز زلزلوں میں شمار ہوتا ہے۔

اس رپورٹ میں خبر رساں اداروں ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘، ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG