برطانوی شہزادے ہیری کی یادداشتوں پر مبنی کتاب سے مختلف انکشافات پر مبنی رپورٹس منظرِ عام پر آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق شہزادہ ہیری نے اپنی کتاب ’اسپئر‘ میں لکھا ہے کہ ان کی اہلیہ میگھن مارکل سے متعلق ہونے والی ایک بحث میں تلخی بڑھنے پران کے بڑے بھائی ولیم نے ان کا گریبان پکڑا اور انہیں دھکا دیا۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ نے برطانوی اخبار کے حوالے سے بتایا ہے کہ شہزادہ ہیری نے اپنی یادداشتوں پر مبنی کتاب میں اس واقعے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ واقعہ 2019 میں ان کی لندن کی رہائش گاہ کے کچن میں پیش آیا۔
اپنی کتاب میں 38 سالہ ہیری نے لکھا ہے کہ ان کے بڑے بھائی ولیم نے ان کی اہلیہ میگھن مارکل کو ’مشکل‘، ’ناشائستہ‘ اور ’بدمزاج‘ کہا تھا۔
ہیری نے لکھا ہے کہ اس پر تلخ ہوئی تو ’’انہوں (بڑے بھائی ولیم) نے میرا گریبان پکڑ لیا، میرا گلے کا ہار توڑ ڈالا اور مجھے زمین پر گرا دیا۔ میں زمین پر گرا تو میری پیٹھ کے نیچے کتے کو کھانا دینے والا پیالہ دب کر ٹوٹ گیا اور اس کے ٹکڑے میرے جسم میں کھب گئے۔‘‘
اخبار کے مطابق ہیری کا لکھنا ہے کہ اس واقعے کے بعد ولیم افسردہ نظر آئے اور انہوں نے معافی بھی مانگی۔ ساتھ ہی ’’وہ پلٹے اور کہا تمھیں یہ سب میگ کو بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔‘‘
اس پر ہیری نے پوچھا:’’آپ کا مطلب ہے کہ آپ نے مجھ پر حملہ کیا؟‘‘
جس پر ولیم نے ہیری کو ان کے پیار کے نام ’ہیرولڈ‘ سے مخاطب کرتے ہوئے کہا:’’میں نے تم پر حملہ نہیں کیا۔‘‘
یہ تازہ انکشاف ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ولیم اور ہیری کے والد اور برطانیہ کے بادشاہ چارلس رواں برس مئی میں ہونے والی اپنی تاجپوشی کی تیاری کررہے ہیں۔ وہ گزشتہ برس ستمبر میں اپنی والدہ ملکہ الزبتھ دوم کے انتقال کے بعد برطانیہ کے بادشاہ بنے تھے۔
ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس کے شاہی خطابات رکھنے والے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارچ 2020 میں باضابطہ طور پر شاہی ذمے داریوں سے دست بردار ہوگئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ میڈیا کی ہراسانی سے دور امریکہ میں ایک نئی زندگی شروع کرنا چاہتے ہیں۔
گزشتہ دنوں شہزادہ ہیری نے برطانوی اور امریکی نشریاتی اداروں کو دیے گئے انٹرویوز میں بھی شاہی خاندان کے اپنی اہلیہ سے متعلق رویے کے بارے میں شکایات کا اظہار کیا تھا۔
شاہی ذمے داریوں سے دست برداری کے بعد شاہی جوڑے نے معروف امریکی میزبان اوپرا ونفری کو دیے گئے انٹرویو میں پہلی بار کئی تہلکہ خیز انکشافات کیے تھے۔
اس انٹرویو میں شہزادی میگھن مارکل نے شاہی خاندان پر نسل پرستانہ برتاؤ کا بھی الزام عائد کیا تھا جب کہ شہزادہ ہیری نے کہا تھا کہ وہ یہ بھی محسوس کرتے ہیں کہ شاہی خاندان نے اُن کا اور ان کی اہلیہ کا ساتھ نہیں دیا اور من گھڑت کہانیوں کے ذریعے اُن پر حملے کیے گئے۔
گزشتہ برس آن لائن ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس کی دستاویزی فلم ’ہیری اینڈ میگھن‘ کے لیے انٹرویوز میں بھی شاہی خاندان اور برطانوی میڈیا میں معروف شخصیات کی نجی زندگی کی تصویریں اور سرگرمیوں کی تصویر کشی کرنے والے ’پاپارازیوں‘ سے متعلق کئی شکایات اور خدشات کا اظہار بھی کیا گیاتھا۔
اس دستاویزی فلم کے لیے اپنے انٹرویو میں شہزادہ ہیری نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر وہ برطانیہ نہ چھوڑتے تو ان کی اہلیہ کا انجام بھی ان کی والدہ لیڈی ڈیانا جیسا ہوتا۔
تاہم اپنے حالیہ انٹریو میں شہزاہ ہیری کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اپنے والد اور بھائی کو واپس حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن شاہی خاندان نے کبھی مفاہمت کے لیے آمادگی ظاہر ہی نہیں کی۔شہزادہ ہیری کی یادداشتوں پر مبنی کتاب ’اسپیئرُ رواں ماہ شائع ہونے والی ہے۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے لی گئی ہے۔