امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز 45ویں سالانہ ’مارچ فور لائف‘ ریلی میں ’تحریک برائے زندگی‘ کے سرگرم کارکنان کو بتایا کہ اُن کی انتظامیہ ’’ڈکلیریشن آف انڈپینڈنس میں وضع کردہ ’فرسٹ رائٹ‘ کا ہمیشہ دفاع کرے گی‘‘۔
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن سے وڈیو کے ذریعے خطاب کیا، جس دوران اُن کے ارد گرد اسقاط حمل کے خلاف ریلیوں میں شریک افراد موجود تھے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’’امریکہ کا مستقبل اچھائی، امن، خوشی، حرمت اور خدا کے ہر بچے کی زندگی کی پاسداری میں مضمر ہے‘‘۔
اس سے قبل، ٹرمپ نے 19 جنوری کو ’’انسانی وجود کی حرمت کا قومی دِن‘‘ منانے کا اعلان کیا تھا۔
جمعے کے روز وائٹ ہاؤس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہٴ صحت اور انسانی خدمات نے تجویز پیش کی ہے کہ اس بات پر قدغن لگائی جائے کہ ’’امتیازی نوعیت‘‘ کی پالیسیاں اور روایات رکھنے والا کوئی بھی گروہ ٹیکس دہندگان کی رقوم کا استعمال نہ کر سکے؛ اُن امریکیوں کے مذہبی اور اخلاقی اقدار کا تحفظ کیا جائے جن کا تعلق صحت کی دیکھ بھال کی خدمات سے ہو؛ اور مذہبی اور اخلاقی عقائد کی بنا پر کسی امریکی کے خلاف امتیاز نہ برتا جائے، جو اس طرح کی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات سے تعلق رکھتے ہوں۔
بیان میں اس بات کی وضاحت نہیں کی گئی آیا ’’امتیازی پالیسیوں‘‘ یا ’’ایسی صحت کی دیکھ بھال کی سروسز‘‘ سے کیا مراد ہے۔
رونالڈ ریگن نے 1987 اور جارج ڈبلیو بش نے 2003اور 2004 میں تقریب سے خطاب کیا تھا۔
اسقاط حمل کے مخالف سرگرم کارکنان کو توقع ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ حمل ضائع کرنے کی سہولیات پر بندش کی کوششوں میں اُن کی حمایت کرے گی۔
’نیشنل رائٹ ٹو لائف کمیٹی‘ کی صدر، کیرول توبیاس کے بقول، ’’ہم اس بات کے کوشاں ہیں کہ نئی زندگی کو بچایا جائے، جس کے لیے ہم قانون سازی کے حق میں ہیں‘‘۔