بنگلہ دیش کے شمال مغربی علاقے میں حملہ آوروں نے تیر دھار آلے سے حملہ کر کے یونیورسٹی کے ایک پروفیسر کو قتل کر دیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ راج شاہی شہر میں ہفتہ کو علی الصبح پروفیسر ریاض الکریم اپنے گھر کے قریب بس کے انتظار میں کھڑے تھے کہ کئی حملہ آوروں نے چاقوؤں سے ان پر حملہ کیا۔
58 سالہ انگریزی کے پروفیسر کئی ثقافتی پروگراموں کے مشیر بھی تھے۔
اس حملے کی ذمہ داری کسی نے بھی قبول نہیں کی ہے اور فوری طور پر اس واقعہ کے محرک کے بارے میں کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہے۔
تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ یہ سفاکانہ قتل پہلے پیش آنے والی قتل کی وارداتوں سے مماثلت رکھتا ہے جن میں مذہبی انتہا پسندوں نے سیکولر اور آزاد خیال بلاگروں کو نشانہ بنایا۔
قبل ازیں رواں ماہ امریکہ نے سیکولر بلاگرز کے قتل کے حالیہ واقعات کی چھان بین کے لیے بنگلہ دیش کی حکومت کو مدد فراہم کرنے کے لیے اپنے وسائل اور مہارت کی پیش کش کی تھی۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے بنگلہ دیش حکومت پر ان حملوں کو روکنے لیے مناسب اقدامات نا کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ 2013 سے کم از کم چھ بلاگر اور ایک آزاد خیال ناشر کو قتل کیا جا چکا ہے۔