پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ عمران خان ملکی صورتِ حال سے متعلق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کو خط لکھیں گے۔
جمعرات کو راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف، یورپی یونین سمیت دیگر عالمی ادارے کا چارٹر ہے کہ وہ کسی بھی ملک میں کام کرنے یا قرض دینے سے پہلے گڈ گورننس کو اہمیت دیتے ہیں۔
علی ظفر کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک میں گڈ گورننس کے لیے ضروری ہے کہ وہاں جمہوریت مضبوط ہو، لیکن پاکستان میں جس طرح آٹھ فروری کی شب عوامی مینڈیٹ 'چوری' کیا گیا، وہ سب کے سامنے ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف یہ دعویٰ کرتی ہے کہ حالیہ عام انتخابات میں اس کے حمایت یافتہ اُمیدوار بڑی تعداد میں کامیاب ہوئے۔ پی ٹی آئی کا یہ الزام ہے کہ انتخابات میں اسے 150 سے زائد نشستیں ملیں، لیکن نتائج تبدیل کر کے نشستیں کم کی گئیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کسی کو شکایت ہے تو وہ ایپلٹ ٹربیونلز سے رُجوع کر سکتا ہے۔
علی ظفر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی انتخابات کا آڈٹ چاہتی ہے اور یہی نکتہ آئی ایم ایف کے سامنے رکھا جائے گا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پی ٹی آئی کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے نامزد وزیرِ اعظم شہباز شریف یہ عندیہ دے چکے ہیں کہ نئی حکومت بنتے ہی آئی ایم ایف سے رُجوع کرنا پڑے گا۔
پاکستان کو حالیہ برسوں کے دوران شدید مالی بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کے لیے گزشتہ برس آئی ایم ایف سے اسٹینڈ بائی معاہدہ کیا گیا تھا۔
'انتخابات میں مبینہ دھاندلی عمران خان نے سپریم کورٹ سے رُجوع کا کہا ہے'
میڈیا سے گفتگو کرتے رہنما پی ٹی آئی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ عمران خان سے ملاقات میں یہ فیصلہ ہوا ہے کہ آخری امید کے طور پر الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ سے آرٹیکل 184 تین کے تحت رجوع کریں گے۔
شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا کہ ان انتخابات میں پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی مینڈیٹ چوری ہوئی ہے اور ہم اس مسئلے کو سپریم کورٹ کے سامنے لے جا رہے ہیں۔
فورم