رسائی کے لنکس

تحریکِ انصاف کا نگران وزیرِ اعلٰی پنجاب کے نام پر 'یو ٹرن'


ناصر کھوسہ کی نامزدگی کا بیشتر سیاسی جماعتوں نے خیرمقدم کیا تھا (فائل فوٹو)
ناصر کھوسہ کی نامزدگی کا بیشتر سیاسی جماعتوں نے خیرمقدم کیا تھا (فائل فوٹو)

میاں محمود الرشید نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کی جماعت ناصر کھوسہ کے متنازع ہونے پر ان کا نام واپس لے رہی ہے۔

پاکستان تحریکِ انصاف نے پنجاب میں نگراں وزیرِ اعلیٰ کے لیے ناصر خان کھوسہ کا نام واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔

ناصر خان کھوسہ کا نام واپس لینے کا فیصلہ بدھ کو اسلام آباد کے علاقے بنی گالہ میں عمران خان کی زیرِ صدارت پی ٹی آئی کے کور گروپ کے اجلاس میں کیا گیا جس میں پارٹی کے مرکزی قائدین نے شرکت کی۔

اجلاس میں پنجاب اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں محمود الرشید، چوہدری سرور اور اعجاز چوہدری بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوئے۔

اطلاعات کے مطابق پنجاب کے نگراں وزیرِ اعلیٰ کے معاملے کو خصوصی طور پر اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کیا گیا تھا اور پی ٹی آئی کے مرکزی قائدین نے ناصر کھوسہ کے نام پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

بعد ازاں ایک پریس کانفرنس میں میاں محمود الرشید نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کی جماعت ناصر کھوسہ کے متنازع ہونے پر ان کا نام واپس لے رہی ہے۔

میاں محمود الرشید کا کہنا تھا کہ جب ناصر کھوسہ کا نام نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے لیے سامنے آیا تو پی ٹی آئی کے بعض سینئر رہنماؤں نے اس حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا تھا کیوں کہ ان کا مؤقف تھا کہ یہ نام تحریکِ انصاف کی پالیسی کے عین مطابق نہیں۔

میاں محمود الرشید نے کہا کہ ناصر کھوسہ شریف برادران کے قریب رہے ہیں اور نوازشریف کے ساتھ کام بھی کرچکے ہیں جب کہ وہ بطور چیف سیکریٹری پنجاب بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوامی رائے بن گئی تھی کہ ناصر کھوسہ سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کے آدمی ہیں۔

میاں محمود الرشید کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے ساتھ نگراں وزیرِ اعلیٰ کی نامزدگی پر جو معاملات طے ہوئے تھے وہ واپس لے لیے گئے ہیں اور آئندہ چند گھنٹوں میں عمران خان سے مشاورت کے بعد ان کی پارٹی نگران وزیرِ اعلیٰ کے لیے نیا نام دے گی۔

پی ٹی آئی کی جانب سے نگراں وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے لیے ناصر کھوسہ کا نام واپس لیے جانے پر ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان نے وائس آف امریکہ سے بات کرے ہوئے کہا کہ یہ نام عمران خان کی منظوری کے بعد پیش کیا گیا تھا اور اب ان کا نام واپس لینا سمجھ سے بالا تر ہے۔

ملک احمد خان نے کہا کہ پی ٹی آئی ہمیشہ سے اپنے فیصلوں پر یو ٹرن لیتی آئی ہے۔

تحریکِ انصاف نے نگران وزیرِ اعلیٰ کا نام ایسے وقت واپس لیا ہے جب صوبائی اسمبلی کی مدت پوری ہونے میں صرف ایک دن رہ گیا ہے۔

واضح رہے کہ چاروں صوبوں میں سے صرف پنجاب کے نگران وزیرِ اعلیٰ کے نام پر صوبائی حکومت اور حزبِ اختلاف میں اتفاق ہوا تھا۔ امکان ہے کہ باقی تین صوبوں میں نگران وزرائے اعلیٰ کا فیصلہ پارلیمانی کمیٹیاں کریں گی۔

XS
SM
MD
LG