|
صدر ولادی میر پوٹن نےنیٹو کے کسی رکن ملک پر روسی حملے کے امکان پر طنز کرتے ہوئے ایسی سوچ کو لغو قرار دیا لیکن ساتھ ہی خبردار بھی کیا کہ کسی بھی مغربی ملک کاوہ ہوائی اڈہ جہاں یوکرین بھیجے جانے والے امریکی ساختہ ایف سولہ لڑاکا طیارے کھڑے ہوں گے وہ روسی افواج کا ایک جائزہدف ہو گا۔
بدھ کو دیر گئے اپنے بیان میں پوٹن نے کہا کہ یوکرین کے بعد یورپ پر حملے کے حوالے سے ہمارے مبینہ ارادے کے بارے میں ان کے بیانات بالکل فضول ہیں۔ وہ امریکہ اور مغربی یورپ میں ان وارننگز کا حوالہ دے رہے تھے کہ اگر روس کو روکا نہ گیا تو وہ دوسرے ملکوں کو بھی اپنا نشانہ بنا سکتا ہے۔
ایک روسی ہوائی اڈے پر فوجی پائلٹوں سے خطاب کرتے ہوئیے پوٹن نے توجہ دلائی کہ "امریکہ کا دفاعی بجٹ روس کے بجٹ سے دس گنا سے بھی زیادہ ہے۔ اور اس سب کے باوجود یہ خیال کہ ہم نیٹو کے خلاف کوئی جنگ کرنے جارہے ہیں، دیوانے کی بڑ ہے۔"
یوکرین ایف سولہ جیٹ طیاروں کی آمد کا منتظر ہے۔ جن سے روس پر فوجی دباؤ بڑھے گا۔ یوکرین کے صدر وولوڈی میر زیلینسکی نے گزشتہ برس کہا تھا کہ یوکرین کو 42 ایف سولہ طیارے دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اور یوکرینی پائلٹ مہینوں سے مغرب میں ان جنگی طیاروں کو اڑانےکی ٹریننگ لے رہے ہیں۔
ان طیاروں کو جب وہ زمین پر کھڑے ہوں تو بمباری کے حملوں سے بچانے کے لئے اعلیٰ معیار کے رن ویز اور جدید ہینگرز کی ضرورت ہوتی ہے۔ اور یہ واضح نہیں ہے کہ یوکرین میں کتنے ہوائی اڈے اس معیار کے ہیں۔ اور یہ بات یقینی ہے کہ ان طیاروں کے پہنچنے کے بعد روس کچھ کو فوری طور پر ہدف بنا سکتا ہے۔
روس نے یوکرین کے مغربی اتحادیوں کو اپنے ملکوں میں ایسے ہوائی اڈے فراہم کرنے کے خلاف خبردار کیا ہے، جہاں سے ایف سولہ طیارے پرواز کرکے روسی افواج تک پہنچ سکیں۔ اور انہوں نے کہا کہ ایسے ہوائی اڈے جائز ہدف ہونگے۔
فوجی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے روس کی بہت بڑی ایر فورس کو اور اس کے اعلیٰ درجے کے فضائی دفاعی نظام کو دیکھا جائے تو ایف سولہ طیارے یوکرین کو ملنے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا۔تاہم یوکرینی حکام نے روس کے فضائی غلبے کے جواب کے ایک امکان کے طور پر انکا خیر مقدم کیا ہے
نیٹو میں یوکرینی مشن نے کہا ہے کہ اس نے اہم بنیادی ڈھانچے پر روس کے میزائل حملوں کے جواب میں جمعرات کو اتحاد کے ہیڈ کوارٹرز میں نیٹو-یوکرین کونسل کا سفیر وں کی سطح کا ایک غیر معمولی اجلاس بلایا۔
اس خبر کے لئے مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔
فورم