شہاب الدین محمد غوری نے بارھویں صدی میں افغانستان سے آ کر دہلی میں راجہ پرتھوی راج چوہان کو شکست دی اور یہاں اپنی حکومت قائم کی۔ کچھ عرصے بعد انہوں نے دہلی کے تخت پر اپنے فوجی جنرل قطب الدین ایبک کو بٹھایا اور خود واپس افغانستان چلے گئے۔ قطب الدین ایبک نے ہندوستان فتح کرنے کی خوشی میں دہلی میں مسجد اور بلند و بالا مینار تعمیر کرنے کا حکم دیا۔ لال پتھروں سے بنے اس مینار کو قطب مینار کا نام دیا جاتا ہے جو یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہے۔ اس مینار کی بلندی لگ بھگ 73 میٹر ہے جب کہ اس کی دیواروں پر قرآنی آیات کندہ ہیں۔ قطب مینار کے ساتھ دائیں طرف ایک خوبصورت مسجد ہے جسے مغل مسجد کے نام سے جانا جاتا ہے البتہ اس کا نام مسجد قوتِ الاسلام ہے۔ یہ بھارت میں اولین مساجد میں شمار ہوتی ہے۔