رسائی کے لنکس

 برطانوی مبلغ انجم چوہدری پردہشت گردی ایکٹ کے تحت الزامات عائد


 برطانوی انتہا پسند مبلغ انجم چوہدری جن پر دہشت گردی کے ایکٹ کے تحت تین الزامات عائد کیے گیےہیں ،فائل فوٹو
برطانوی انتہا پسند مبلغ انجم چوہدری جن پر دہشت گردی کے ایکٹ کے تحت تین الزامات عائد کیے گیےہیں ،فائل فوٹو

برطانیہ کے ایک معروف انتہا پسند مبلغ انجم چوہدری، جن پر ایک دہشت گرد تنظیم کی قیادت کا الزام ہے پیر کے روزلندن کی ایک عدالت میں پیش ہوئے ۔

56 سالہ چوہدری پر اتوار کو دہشت گردی کے ایکٹ کے تحت تین الزامات عائد کیے گئے تھے ، ایک دہشت گرد تنظیم کو ہدایات دینا، ایک کالعدم تنظیم کی رکنیت اور جون 2022 سے رواں ماہ کے درمیان تنظیم کی حمایت کی حوصلہ افزائی کے لئے میٹنگز سے خطاب۔

استغاثہ کاکہنا ہے کہ الزامات انتہا پسند گروپ المہاجرون سےمنسلک ہونے کے حوالے سے ہیں جسے برطانوی حکومت نے 2010 میں کالعدم قرار دے دیا تھا۔ اس کے بعد سے یہ گروپ اسلامک تھنکرز سوسائٹی سمیت کئی ناموں سے اور کئی شکلیں بدل کر کام کرتا رہا ہے ۔

بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق پراسیکیوٹرز نےچوہدری پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نےاسلامک تھنکرز سوسائٹی کے لئے برطانیہ میں ایک اسلامی ریاست کے قیام اور لوگوں کو بنیاد پرست بنانے کے طریقوں کے بارے میں لیکچرز دیئے تھے ۔

انجم چوہدری ، 19 اکتوبر 2018 کو لندن کی ایک جیل سے رہائی کے بعد ، فائل فوٹو
انجم چوہدری ، 19 اکتوبر 2018 کو لندن کی ایک جیل سے رہائی کے بعد ، فائل فوٹو

چوہدری کو 17 جولائی کو لندن میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر 28 سالہ کینڈین شہری خالد حسین کے ساتھ فرد جرم عائد کی گئی تھی، جنہیں اسی دن ایک پرواز سے لندن پہنچنے کے بعد ہیتھرو ائیر پورٹ پر گرفتار کیا گیا تھا۔

ایڈمنٹن ،البرٹا سے تعلق رکھنے والے حسین پر ایک کالعدم تنظیم کی رکنیت کا الزام عائد ہے ۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ اس نے گروپ کے نظریات کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لئے چوہدری کے ساتھ آن لائن کام کیا تھا۔

انجم چوہدری ، 2016 میں لندن میں ایک مقدمے کے آغاز پر مرکزی فوجداری عدالت پہنچ رہے ہیں ، فائل فوٹو
انجم چوہدری ، 2016 میں لندن میں ایک مقدمے کے آغاز پر مرکزی فوجداری عدالت پہنچ رہے ہیں ، فائل فوٹو

ویسٹ منسٹرکی مجسٹریٹ عدالت میں الگ الگ ہونے والی سماعتوں کے دوران ان دونوں میں سے کسی نے بھی اپنا کوئی موقف یا عذر پیش نہیں کیا۔

دونوں کو چار اگست کو مرکزی فوجداری عدالت میں اگلی سماعت تک حراست میں رکھنے کا حکم دیا گیا ۔

کراؤن پراسیکیوشن سروس کاؤنٹر کے دہشت گردی کے امور سے متعلق اہلکار، نک پرائس نے کہا ہے کہ مسٹر چوہدری اور مسٹر حسین کے خلاف فوجداری کارروائیاں اب فعال ہو گئی ہیں اور دونوں کو ایک منصفانہ مقدمے کا حق حاصل ہے۔

( اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے۔)

XS
SM
MD
LG