رسائی کے لنکس

ٹائمز اسکوائر پر رام مندر کی تصاویر کی نمائش


ایودھیا میں بابری مسجد کے متنازع مقام پر رام مندر کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر نیویارک کے ٹائمز اسکوائر میں ایک تقریب۔ 5 اگست 2020
ایودھیا میں بابری مسجد کے متنازع مقام پر رام مندر کا سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر نیویارک کے ٹائمز اسکوائر میں ایک تقریب۔ 5 اگست 2020

امریکہ کے اہم تجارتی مرکز نیویارک کے مشہورِ زمانہ ٹائمز اسکوائر پر پانچ اگست کو بڑے بڑے بل بورڈز پر رام مندر اور شری رام کی تصاویر آویزاں کی گئیں۔

ان تصاویر کو آویزاں کرنے کے خلاف مسلمان ایڈووکیسی اداروں سمیت انسانی حقوق، فاشسٹ مخالف اور سیکیولر گروپوں نے تنقید کرتے ہوئے ٹائمز اسکوائر پر ایسی تصاویر کی نمائش نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے پانچ اگست کو ایودھیا کے اس مقام پر رام مندر کی بنیاد رکھنے کی تقریب میں شرکت کی، جہاں کئی عشرے پہلے بابری مسجد کو سن 1992 میں ہندوؤں کے ایک بڑے گروہ نے اس تنازع کے بعد منہدم کر دیا تھا کہ یہ مقام رام کی جنم بھومی ہے۔

اس کے بعد ملک بھر میں پھوٹ پڑنے والے فسادات میں لگ بھگ دو ہزار افراد مارے گئے تھے۔

بابری مسجد اور رام مندر کے تنازع پر برسوں مقدمہ چلا اور بالآخر گزشتہ برس بھارتی سپریم کورٹ سے فیصلہ آنے کے بعد اس مقام پر رام مندر بنانے کی تاریخ کا فیصلہ کیا گیا۔

امریکہ، بالخصوص نیویارک میں ہندوؤں کی ایک معقول تعداد موجود ہے۔ وزیرِ اعظم نریندر مودی کے حامی بدھ کے روز نیویارک کے ٹائمز اسکوائر میں جمع ہوئے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق اس موقع پر درجنوں افراد ان بل بورڈز کے سامنے اکھٹے ہوئے اور انہوں نے سیلفیاں بنائیں۔

ٹائمز اسکوائر میں نصب بڑی بڑی ڈیجیٹل سکرینوں پر رام مندر کے ڈیزائن اور شری رام کی تصاویر دکھائی گئیں اور بھارت کا پرچم آویزاں کیا گیا۔

ٹائمز اسکوائر کے بل بورڈز پر رام مندر کی تصاویر کی نمائش کا ایک منظر۔ 5 اگست 2020
ٹائمز اسکوائر کے بل بورڈز پر رام مندر کی تصاویر کی نمائش کا ایک منظر۔ 5 اگست 2020

اس تقریب کے منتظم جگدیش سیوانی نے ٹائمز اسکوائر پر بل بورڈز کے لیے وقت خریدا تھا۔

جگدیش امریکن انڈین پبلک افیئرز کمیٹی کے صدر ہیں۔ انہوں نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘یہ زندگی میں ایک بار آنے والا موقع ہے اور ہم نے سوچا کہ اس کے لیے بہترین جگہ ٹائمز اسکوائر ہو گی۔’’

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکن انڈین پبلک افیئرز کمیٹی کی کوئی ویب سائٹ یا ٹیکس رجسٹریشن نہیں ہے۔ جگدیش نے اے پی کو بتایا کہ ‘‘یہ تنظیم ان چند افراد کے گروپ پر مشتمل ہے جو امریکہ اور بھارت کے تعلقات میں دلچسپی لیتے ہیں۔

بل بورڈز پر ان تصاویر کی نمائش کے خلاف تنظیموں کے اتحاد نے نیویارک شہر کے میئر بل ڈی بلاسو کو لکھا کہ وہ ٹائمز اسکوائر پر ان تصاویر کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

انڈین مائناریٹیز ایڈووکیسی نیٹ ورک کے صدر شیخ عبید نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے اس نمائش پر نکتہ چینی کی۔

XS
SM
MD
LG