القاعدہ کی قیادت والے باغیوں نے صوبہٴادلب میں واقع ایک دفاعی فوجی اڈے پر حملے میں حکومتِ شام کے 56 فوجی ہلاک ہوئے۔
برطانیہ میں قائم ’آبزرویٹری فور ہیومن رائٹس‘ نے جمعرات کو بتایا کہ یہ فوجی اُس وقت ہلاک ہوئے جب شام کے شمال مغربی صوبے میں واقع ’ابو الزہیر ایئربیس‘ پر قبضے کی کوشش جاری تھی، یا پھر اِس کے بعد یہ واقع پیش آیا۔
آبزرویٹری نے بتایا ہے کہ 40 فوجیوں کو قید کیا گیا، جب کہ دیگر درجنوں فوجی لاپتا ہیں۔
باغیوں نے انٹرنیٹ پر وڈیوز پوسٹ کی ہیں جِن سے پتا چلتا ہے کہ القاعدہ کے نصرہ محاذ کے لڑاکے ادلب کے فوجی ہوائی اڈے پر قبضے کے بعد اس کا معائنہ کر رہے ہیں۔
شام کے سرکاری ٹیلی ویژن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سرکاری فوجی ہوائی اڈا چھوڑ چکے ہیں۔
مئی سے اب تک شمال مغربی شام میں باغی گروپوں نے کافی پیش رفت کی ہے، جن میں اُنھوں نے ادلب کے شہر، جسر الشغور کے قصبے پر قبضہ جمایا اور شام کے مغربی ساحلی علاقوں کے قریب جا پہنچے، جو حکومت کے لیے اہمیت کا حامل علاقہ ہے۔
بدھ کے روز ایئربیس پر دھاوا بولنے کا واقع، اُسی قسم کا واقعہ ہے جس میں حالیہ مہینوں کے دوران صدر بشار الاسد کی فوج نے شکستوں کا ایک سلسلہ قائم کر رکھا ہے۔
شام میں تقریباً پانچ برس کی خانہ جنگی کے نتیجے میں اب تک 250000 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جب کہ 40 لاکھ سے زائد افراد ملک چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔