امریکہ کے سابق باسکٹ بال پلیئر ڈینس روڈ مین حالیہ مہینوں کے دوران اپنے تیسرے دورے پر شمالی کوریا پہنچے ہیں لیکن ان کا کہنا ہے کہ وہ ملک کےسربراہ کم جونگ اُن سے سیاسی معاملات پر بات چیت نہیں کریں گے۔
روڈمین کا یہ دورہ ایک ایسے وقت ہو رہا ہے جب گزشتہ ہفتے شمالی کوریا میں ملک کی دوسری با اثر ترین شخصیت اور ملک کے سربراہ کم جونگ اُن کے پھوپھا کو ریاست کے خلاف سازش کے الزام میں دی گئی سزائے موت پر عملدرآمد کیا گیا۔
شمالی کوریا روانگی سے قبل بیجنگ میں خبر رساں ادارے ’’رائٹرز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے روڈ مین کا کہنا تھا کہ جونگ سونگ تیک کی سزائے موت کا ان کے دورے سے کچھ لینا دینا نہیں اور ان کا یہ دورہ ’’صرف تفریح‘‘ کے لیے ہے۔
’’میرا ان چیزوں پر کوئی اختیار نہیں، میرا مطلب ہے کہ یہ برس ہا برس سے ہوتی آ رہی ہیں۔ امریکہ یا دنیا میں سے کہیں سے بھی اس بارے میں کوئی کچھ کرنا چاہے تو وہ سیاسی شخص ہی ہونا چاہیے۔ میں وہاں صرف کچھ باسکٹ بال کھیلنے اور تفریح کے لیے جاتا ہوں۔‘‘
پانچ بار نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن چیمپیئن رہنے والے روڈمین توقع ہے کہ شمالی کوریا کی قومی باسکٹ بال ٹیم کو اس دورے میں کچھ تربیت دیں گے۔
گزشتہ دوروں کے دوران روڈمین کی مسٹر کم کے ساتھ ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں جنہیں وہ ’’زندگی بھر کا دوست‘‘ اور ’’ایک انسان‘‘ قرار دیتے ہیں۔ وہ شمالی کوریا کے رہنما سے ملاقات کرنے والے معروف ترین امریکی شخصیت ہیں۔
روڈمین کا یہ دورہ ایک ایسے وقت ہو رہا ہے جب گزشتہ ہفتے شمالی کوریا میں ملک کی دوسری با اثر ترین شخصیت اور ملک کے سربراہ کم جونگ اُن کے پھوپھا کو ریاست کے خلاف سازش کے الزام میں دی گئی سزائے موت پر عملدرآمد کیا گیا۔
شمالی کوریا روانگی سے قبل بیجنگ میں خبر رساں ادارے ’’رائٹرز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے روڈ مین کا کہنا تھا کہ جونگ سونگ تیک کی سزائے موت کا ان کے دورے سے کچھ لینا دینا نہیں اور ان کا یہ دورہ ’’صرف تفریح‘‘ کے لیے ہے۔
’’میرا ان چیزوں پر کوئی اختیار نہیں، میرا مطلب ہے کہ یہ برس ہا برس سے ہوتی آ رہی ہیں۔ امریکہ یا دنیا میں سے کہیں سے بھی اس بارے میں کوئی کچھ کرنا چاہے تو وہ سیاسی شخص ہی ہونا چاہیے۔ میں وہاں صرف کچھ باسکٹ بال کھیلنے اور تفریح کے لیے جاتا ہوں۔‘‘
پانچ بار نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن چیمپیئن رہنے والے روڈمین توقع ہے کہ شمالی کوریا کی قومی باسکٹ بال ٹیم کو اس دورے میں کچھ تربیت دیں گے۔
گزشتہ دوروں کے دوران روڈمین کی مسٹر کم کے ساتھ ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں جنہیں وہ ’’زندگی بھر کا دوست‘‘ اور ’’ایک انسان‘‘ قرار دیتے ہیں۔ وہ شمالی کوریا کے رہنما سے ملاقات کرنے والے معروف ترین امریکی شخصیت ہیں۔