انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان جو روٹ ایشز سیریز کے چوتھے میچ میں شکست اور شدید تنقید کے باوجود ٹیم کی قیادت جاری رکھنے کے خواہش مند ہیں۔
اتوار کو آسٹریلیا نے ایشز سیریز کے چوتھے میچ میں انگلینڈ کو 185 رنز سے شکست دی جس کے بعد انگلش ٹیم کا سیریز اپنے نام کرنے کا خواب کا ادھورا رہ گیا۔
انگلش ٹیم کی مجموعی کارکردگی پر جہاں شائقیں نکتہ چینی کر رہے ہیں وہیں کپتان جو روٹ کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
جو روٹ سیریز کے ابتدائی 4 میچز میں 30 کی اوسط سے رنز بناسکے اور وہ تین مرتبہ صفر پر بھی آؤٹ ہوئے۔ ان کی انفرادی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان اٹھائے جارہے ہیں۔
آسٹریلیا کے خلاف میچ میں شکست کے بعد اتوار کو جب انگلش کپتان سے سوال کیا گیا کہ وہ اپنی قیادت جاری رکھیں گے جس پر اُن کا کہنا تھا کہ اُنہیں شکست سے ضرور مایوسی ہوئی ہے۔ البتہ وہ ٹیم کی قیادت جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب آپ کو مشکل صورت حال کا سامنا ہوتا ہے جیسے آج ٹیم کو تھا، تو آپ بہت کچھ سیکھتے ہیں۔ ہر کھلاڑی نے اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے اور وہ بہت بہادری سے لڑے ہیں۔
انگلینڈ کے سابق کرکٹر اور کامیاب ترین اوپننگ بلے باز جوفری بائیکاٹ نے جو روٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُنہیں کپتانی کا کوئی احساس نہیں ہے اور ان کی کپتانی مایوس کن ہے۔
جوفری بائیکاٹ کا مزید کہنا تھا کہ جو روٹ کو سنجیدگی سے سوچنا چاہیے کہ وہ قیادت کے لیے مناسب بھی ہیں یا ان کی کپتانی کی وجہ سے اُن کی اپنی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔
اُن کے بقول کپتانی ایک تحفہ ہے جو قدرتی طور پر بعض لوگوں کے پاس آتا ہے اور اسے کتابوں سے نہیں سیکھا جاسکتا۔
جو روٹ نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیم کے پاس ایشز سیریز برابر کرنے کا اب بھی موقع ہے اور سیریز 2-2 سے برابر ہونے کی صورت میں انگلینڈ کو چیمپئنز ٹرافی کی دیگر سیریز میں حوصلہ ملے گا۔
یاد رہے کہ انٹر نیشنل کرکٹ کونسل نے ٹیسٹ کرکٹ کے فروغ کے لیے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا انعقاد کیا ہے۔ جس کے تحت 9 ٹیمیں چھ چھ سیریز کھیلیں گی اور اس کا فائنل 2021 میں انگلینڈ میں کھیلا جائے گا۔
ایشز سیریز ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی پہلی سیریز ہے جس میں توقع تھی کی کرکٹ ورلڈ کپ 2019 کی فاتح ٹیم ٹیسٹ چیمپئن شپ کا آغاز بھی فتح سے کرے گی۔