رسائی کے لنکس

ولی الرحمٰن محسود کے ہاتھ خون سے آلودہ تھے: تجزیہ کار


قبائلی علاقہ
قبائلی علاقہ

زبیر محسود نے اِس خیال کا اظہار کیا ہے کہ ولی الرحمٰن کی مبینہ ہلاکت دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نصب العین کو حاصل کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے

اطلاعات کے مطابق، پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں ایک ڈرون حملے میں تحریک طالبان پاکستان کے لیڈر حکیم اللہ محسود کا نائب ولی الرحمٰن مبینہ طور پر ہلاک ہوگیا ہے۔

وائس آف امریکہ کے پروگرام ’راؤنڈ ٹیبل‘ میں ہم نے اس حملے کے بارے میں جنوبی وزیرستان کے ایک باشندے اور متعدد ڈرون حملوں کے عینی شاہد، زبیر محسود سے اُن کا ردِ عمل معلوم کیا۔ وہ کہتے ہیں کہ ولی الرحمٰن کے ہاتھ بہت سے بے گناہ لوگوں کے خون سے آلودہ تھے۔

زبیر محسود نے اِس خیال کا بھی اظہار کیا کہ ولی الرحمٰن کی مبینہ ہلاکت دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نصب العین کو حاصل کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

اُنھوں نے یہ بھی پیش گوئی کی کہ تحریک طالبان پاکستان کے نائب سربراہ کی ہلاکت سے طالبان کے ساتھ ممکنہ امن مذاکرات کے آغاز میں حکومتِ پاکستان زیادہ مضبوط پوزیشن میں ہوگی، اِس لیے کہ، بقول اُن کے، اِس ہلاکت سے تحریک طالبان پاکستان کو سخت دھچکہ لگے گا۔ تاہم، یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ولی الرحمٰن کی ہلاکت کی باضابطہ تصدیق ابھی نہیں ہو سکی ہے۔

فاٹا میں ڈرون حملوں کے مؤثر ثابت ہونے کے حوالے سے تجزیہ کار، زبیر محسود نے ایک حالیہ ڈرون حملے کا حوالہ دیا جس کے نتیجے میں جنوبی وزیرستان میں بم تیار کرنے کی ایک فیکٹری کو تباہ کردیا گیا۔

تفصیلی انٹرویو سننے کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:

please wait

No media source currently available

0:00 0:00:00 0:00
XS
SM
MD
LG