شام کے کیمیائی ہتھیاروں کا کنٹرول بین الاقوامی برادری کو دینے کے لیے روس اور فرانس علیحدہ علیحدہ منصوبے تیار کر رہے ہیں۔
شام میں جاری خانہ جنگی کے دوران کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے خدشات کو دور کرنے اور امریکہ کی جانب سے شام کے خلاف فوجی کارروائی سے ممکنہ طور پر بچ نکلنے کے لیے یہ تجویز پیش کی گئی تھی۔
روس کے وزیرِ خارجہ سرگی لاوروف نے منگل کو کہا کہ حکام شام کے ساتھ مل کر ایک ’’مضبوط‘‘ منصوبہ تیار کر رہے ہیں، جس کو متوقع طور پر جلد دیگر ممالک کے سامنے پیش کر دیا جائے گا۔
امریکہ کے صدر براک اوباما نے روس کی اس تجویز کو کہ شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو بین الاقوامی کنٹرول میں دے دیا جائے، ممکنہ پیش رفت قرار دیا تھا۔ لیکن اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ فوجی کارروائی کی دھمکی کے بغیر یہ ممکن نا ہوتا۔
اُدھر پیرس میں فرانس کے وزیرِ خارجہ لوراں فیبیوس نے کہا ہے کہ اُن کا ملک اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں ایک قرارداد منظور کرنے کی تجویز پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس میں شام سے اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے پروگرام کی تفصیلات افشا کرنے اور تخفیف کے لیے ان کی بین الاقوامی برادری کو حوالگی کا مطالبہ کیا جائے گا۔
اُن کے مطابق قرارداد میں یہ بھی کہا جائے گا کہ شام کی جانب سے عمل درآمد نا ہونے پر ’’سنگین‘‘ نتائج سامنے آئیں گے۔
شام میں جاری خانہ جنگی کے دوران کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے خدشات کو دور کرنے اور امریکہ کی جانب سے شام کے خلاف فوجی کارروائی سے ممکنہ طور پر بچ نکلنے کے لیے یہ تجویز پیش کی گئی تھی۔
روس کے وزیرِ خارجہ سرگی لاوروف نے منگل کو کہا کہ حکام شام کے ساتھ مل کر ایک ’’مضبوط‘‘ منصوبہ تیار کر رہے ہیں، جس کو متوقع طور پر جلد دیگر ممالک کے سامنے پیش کر دیا جائے گا۔
امریکہ کے صدر براک اوباما نے روس کی اس تجویز کو کہ شام کے کیمیائی ہتھیاروں کو بین الاقوامی کنٹرول میں دے دیا جائے، ممکنہ پیش رفت قرار دیا تھا۔ لیکن اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ فوجی کارروائی کی دھمکی کے بغیر یہ ممکن نا ہوتا۔
اُدھر پیرس میں فرانس کے وزیرِ خارجہ لوراں فیبیوس نے کہا ہے کہ اُن کا ملک اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں ایک قرارداد منظور کرنے کی تجویز پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے جس میں شام سے اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے پروگرام کی تفصیلات افشا کرنے اور تخفیف کے لیے ان کی بین الاقوامی برادری کو حوالگی کا مطالبہ کیا جائے گا۔
اُن کے مطابق قرارداد میں یہ بھی کہا جائے گا کہ شام کی جانب سے عمل درآمد نا ہونے پر ’’سنگین‘‘ نتائج سامنے آئیں گے۔