رسائی کے لنکس

روس کی شامی باغیوں کے خلاف تازہ فضائی کارروائیاں


فائل فوٹو
فائل فوٹو

صدر پوٹن نے شام میں روس کی کارروائیوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد دمشق کی حکومت کو مستحکم کر کے سیاسی سمجھوتے کی راہ ہموار کرنا ہے۔

روس نے شامی باغیوں کے ٹھکانوں پر اتوار کو مزید فضائی کارروائیاں کیں جن کا مقصد صدر بشار الاسد کو اُن علاقوں کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے میں مدد دینا ہے جو سرکاری فورسز سے چھین لیے گئے تھے۔

ماسکو کا کہنا ہے کہ تازہ کارروائیوں میں زیادہ تر ادلب کے پہاڑی علاقے تل سکک میں واقع اہداف کو نشانہ بنایا گیا جو باغیوں کے قبضے میں ہیں۔

روس یہ دعویٰ کرتا رہا ہے کہ اُس کی کارروائیوں کا ہدف ’داعش‘ کے جنجگوؤں کے ٹھکانے ہیں۔ تاہم اس کی طرف سے اب تک زیادہ تر صدر بشار الاسد کے خلاف لڑائی میں مصروف باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

روس کے سرکاری ٹی وی سے ایک انٹریو میں صدر ولادیمیر پوٹن نے شام میں روس کی مداخلت کا دفاع کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد دمشق کی حکومت کو مستحکم کر کے سیاسی سمجھوتے کی راہ ہموار کرنا ہے۔

تاہم امریکی ٹی وی چینل 'سی بی ایس' کے پروگرام '60 منٹ' سے ایک انٹرویو میں امریکی صدر براک اوباما نے کہا کہ روس کی شام میں مداخلت کا مقصد اسد حکومت کو بچانا ہے۔

گزشتہ ہفتے پینٹاگان نے ’داعش‘ کے خلاف لڑنے کے لیے اعتدال پسند باغیوں کو تربیت دینے کے اپنے منصوبے کو ختم کر دیا۔

صدر اوباما نے ’سی بی سی‘ کو بتایا کہ انہیں شروع ہی سے اس کے قابل عمل ہونے کے بارے میں تحفظات تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کی حکمت عملی کا حصہ ہے کہ شام میں مختلف چیزوں کو آزمایا جائے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ جب تک اسد اقتدار میں ہیں تب تک اعتدال پسند باغیوں کے لیے دہشت گردوں کے خلاف اپنی توجہ مرکوز کرنا بڑا مشکل ہے۔

دوسری طرف انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ 'ایچ آر ڈبلیو' نے اتوار کو کہا کہ پہلی دفعہ شمالی شام میں روسی ساختہ کلسٹر بم استعمال کیے گئے ہیں۔

نیویارک میں قائم اس تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال "انہتائی تشیویش ناک ہے" کہ روس شام میں اپنی دو ہفتوں سے جاری فضائی کارروائیوں میں یا تو خود کلسٹر بم گرا رہا ہے یا وہ شامی فوج کو یہ فراہم کر رہا ہے۔

مشرق وسطیٰ کے لیے ’ایچ آر ڈبلیو‘ کے نائب ڈائریکٹر ندیم حوری نے کہا کہ ’’نا تو شام اور نا ہی روس کو کلسٹر بم استعمال کرنا چاہیں اور دونوں بغیردیر کیے (ان کے استعمال سے متعلق) بین الاقوامی پابندی (کی کنویشن) میں شامل ہو جائیں‘‘۔

ایچ آر ڈبلیو کی اس رپورٹ کی بنیاد ان تصاویر کو بنایا ہےجو حلب سے 15 کلومٹر جنوب مغرب میں واقع کف حلاب کے گاؤں کے قریبی علاقے سے لی گئی تھیں۔

XS
SM
MD
LG