ایف بی آئی نے کہا ہےکہ امریکہ میں منگل کو الیکشن کے دن سخت مقابلے والی پانچ ریاستوں میں 50 سے زیادہ انتخابی مقامات پر بموں کے بارے میں ای میلز موصول ہوئیں۔ان میں سے چار ریاستوں میں یہ ای میلز روسی ڈومین سے آئی ہیں۔ یہ اطلاعات جعلی تھی۔
ایف بی آئی نے کہا کہ جارجیا، مشی گن، وسکانسن، پنسلوینیا اور ایریزونا میں پولنگ سائٹس کو بھیجی گئی دھمکیوں میں سے کسی کو بھی قابل اعتبار نہیں سمجھا گیا، جنہوں نے تھوڑی سی رکاوٹ پیدا کی، تاہم ان سے ووٹنگ متاثر نہیں ہوئی۔
جارجیا کے سکریٹری آف اسٹیٹ بریڈ رافنسپرگر نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا، "ہم نے ذریعہ کی شناخت کر لی ہے، اس کا تعلق روس سے تھا،" انہوں نے مزید کہا کہ روسی "نہیں چاہتے کہ ہمارے انتخابات آزاد، منصفانہ اور درست ہوں، اور اگر وہ ہمیں آپس میں لڑیے پر آمادہ کر سکتے ہیں تو وہ اسے فتح سے تعبیر کرینگے۔
روس نے اس میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے کبھی بھی امریکہ یا کسی اور جگہ کے انتخابات میں مداخلت نہیں کی۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکہ میں روسی سفارت خانے نے بھی ایف بی آئی کے الزامات کو "بد نیتی پر مبنی الزام تراشی" قرار دیتے ہوئے اسی طرح کا موقف اختیار کیا۔
پچھلے ہی ہفتے، جرمن حکام نے کہا تھا کہ مالدووا میں صدارتی انتخابات کے دوران پولنگ اسٹیشنوں کو نشانہ بنانے کے لیے بم سے متعلق انتباہ کے پیچھے روس کا ہاتھ تھا۔ جہاں کریملن پر الزام ہے کہ وہ مغرب کی حامی صدر، مایا ساندو کی جگہ کوئی ایسا امیدوار لانے کی کوشش میں ناکام رہا ہے جسے وہ کنٹرول کر سکے۔۔
روس کی مختلف براعظموں کے متعدد ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت کرنے کی کوششوں کی دہائیوں پرانی تاریخ ہے،جس میں امریکہ کے کے خلاف منظم کوششیں شامل ہیں۔ ان میں بدنیتی پر مبنی سائبر حملوں سے لے کرلاکھوں ڈالر فنڈنگ کے ساتھ غلط اطلاعات پھیلانے والی مہمات شامل ہیں۔
جب یہ واضح ہو گیا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اقتدار میں واپس آرہے ہیں تو روسی حکام اور سرکاری میڈیا نے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا۔
سابق روسی صدر دمتری میدویدیف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر پوسٹ کیا ڈیموکریٹک امیدوار، نائب صدر کاملہ ہیریس کا کام تمام ہو گیا ہے۔"
انہوں نے مزید کہا"خصوصی فوجی آپریشن ، یوکرین میں روس کی جنگ، کے مقاصد بدستور برقرار ہیں اور حاصل کیے جائیں گے۔"
بھارت میں کریملن کی ملکیت والی اسپوتنک نیوز برانچ نے X پر AI سے تیار کردہ ایک مختصر ویڈیو پوسٹ کی جس میں یوکرین میں پھٹنے والے بموں اور تباہ ہونے والے قصبوں کے پس منظر میں ہیرس کو ہنستے ہو ئے دکھایا گیا ہے۔ پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیرس اپنے پیچھے "خارجہ پالیسی کی بھرپور میراث" چھوڑ کر جارہی ہیں۔
روس سے منسلک اکاؤنٹس سے موجودہ امریکی انتظامیہ میں تقریباً تمام عہدیداروں کو الوداع کہنے والی پوسٹس شیئر کی گئی ہیں۔ ان میں وزیر خارجہ انٹنی بلنکن بھی شامل ہیں جنہیں انہوں نے یوکرین کی حمایت کرنے پر "قصاب" کہا ہے۔
بہرحال ان میں سے کوئی بھی دعویٰ قابل اعتبار ثابت نہیں ہوا۔ امریکی سائبر سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر سیکیورٹی ایجنسی نے انتخابات کو "آزاد، منصفانہ اور محفوظ" قرار دیا۔
روس کی مداخلت کی کوششیں الیکشن کے دن بموں سے متعلق جعلی انتباہ میں اس کے مبینہ کردار تک محدود نہیں ہیں۔
یکم نومبر کو، نیشنل انٹیلیجنس کے ڈائریکٹر کے دفتر، ایف بی آئی، اور سائبر سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر سیکیورٹی ایجنسی نے امریکی انٹیلیجنس کمیونٹی کی طرف سے ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔ جس میں بتایا گیا ہے کہ "روسی انفلوئنسرز نے ایک جعلی ویڈیو بنائی ہے جس میں ایسے لوگوں کو جارجیا کی مختلف کاؤنٹیوں میں غیر قانونی طور پر ووٹ ڈالتے دکھایا،گیا یے جن کے ہیٹی سے ہونے کا بے بنیاد دعویٰ کیا گیا ہے۔۔
فورم