ویب ڈیسک۔روسی حکام نے یوکرین پر الزام لگایا ہے کہ اس نے پیر کی صبح ماسکو پر ڈرون حملہ کیا ہے ۔ اس حملے میں ایک ڈرون وزارت دفاع کے مرکزی دفتر کے قریب گرا ۔ ادھر روسی فوج نے جنوبی یوکرین میں بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے پر نئے حملوں کا آغاز کیا ہے۔
ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین نے کہا کہ ڈرون حملے کا ہدف ماسکو میں دو غیر رہائشی عمارتیں تھیں اس لئے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ روسی حکام نے بتایا کہ ایک یوکرینی ڈرون نے روس سے الحاق شدہ کرائمیا میں گولہ بارود کے ایک ڈپو کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک بڑی شاہراہ پر ٹریفک روکنا پڑی ۔
ماسکو میں روسی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ایک ڈرون دارالحکومت کے مرکز کے قریب کوسومولسکی ہائی وے پر گرا جس سے دکانوں کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں اور وزارت دفاع کی عمارت سے صرف دو سو میٹر دور ایک مکان کی چھت کو نقصان پہنچا۔ تاہم وزارت کے مرکزی ہیڈکوارٹر میں پینٹسر ایئر ڈیفنس سسٹم چھت پر نصب ہے۔
دوسری جانب روس نے یوکرین کی اوڈیسا بندرگاہ کو نشانہ بنایا اور اسے کرائمیا کے ایک اہم پل پر حملے کا ردعمل قرار دیا ۔یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ ڈرون نے واقعتاًوزارت دفاع کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا،یا وسطی ماسکو میں اس کا ہدف کچھ اور تھا۔
جنوبی ماسکو میں ایک اور ڈرون ایک دفتر کی عمارت سے ٹکرا گیا، جس سے عمارت کی بالائی منزلوں کو نقصان پہنچا ۔ روسی دارالحکومت پر پہلے کئے گئے ڈرون حملوں کے مقابلے میں ظاہری طور پر زیادہ نقصان سامنے آیا ہے۔
یوکرینی حکام نے فوری طور پر اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ یہ اس ماہ روسی دارالحکومت پر دوسرا ڈرون حملہ تھا۔
چار جولائی کو کیے گئے حملے کے بارے میں روسی فوج نے کہا تھا کہ پانچ میں سے چار ڈرون ماسکو کے مضافات میں فضائی دفاع کے ذریعے مار گرائے گئے تھے جبکہ پانچویں کو ناکارہ کر دیا گیا تھا۔
حکام اس حملے کے نتیجے میں ماسکو کے ونوکووو ہوائی اڈے پر پروازوں کو عارضی طور پر محدود کرنے اور دیگر پروازوں کو ماسکو کے دو دیگر ہوائی اڈوں کی طرف موڑنے پر مجبور ہو گئے تھے۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے پیر کے روز توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ ’’ہمارے علاقوں پر ڈرون حملوں کی کوششوں کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔ لہذا اس سلسلے میں کئے جانے والے اقدامات پر چوبیس گھنٹے کام جاری ہے ۔‘‘
پیسکوف نے اس بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں تاہم ترجمان نے یہ کہا کہ بڑھتے ہوئے حملوں کی وجہ سے روس کے فضائی دفاعی نظام میں اضافہ کیا گیا ہے۔
روسی حکام نے کہا کہ پیر کی صبح ایک اور ڈرون حملے میں شمالی کرائمیا میں گولہ بارود کے ایک ڈپو کو نشانہ بنایا گیاہے۔کرائمیا میں روس کے مقرر کردہ سربراہ سرگئی اکسیونوف نے کہا کہ حکام نے متاثرہ ڈپو کے پانچ کلومیٹر میں کئی دیہاتوں کو خالی کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔
یوکرین کے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن منسٹر میخائیلو فیدوروف نے اپنے میسجنگ ایپ چینل پربتایا ہے کہ ماسکو اور کرائمیا پر پیر کےروز کے گئے ڈرون حملوں سے اشارہ ملا ہے کہ روس کے الیکٹرانک جنگی ذرائع اور فضائی دفاع کی ’’حملہ آوروں کے حملوں سے دفاع کی صلاحیت کم سے کم ہوتی جا رہی ہے۔‘‘
ادھر ایک آن لائن روزنامے یوکرینسکا پراودا (Ukrainska Pravda) کے مطابق ماسکو پر ڈرون حملہ یوکرینی ملٹری انٹیلی جنس کی ایک خصوصی کارروائی تھی۔
کرائمیا پر ہفتے کے روز کیے گئے ایک ڈرون حملے میں گولہ بارود کے ایک اور ڈپو کو نشانہ بنایا گیا جس سے سیاہ دھوئیں کے بادل چھا گئے اور رہائشی انخلاء پر مجبور ہو گئے۔
یوکرینی حکام نے بتایا کہ اسی دوران روسی افواج نے جنوبی یوکرین میں دریائے ڈینیوب پر بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے پر پیر کی صبح ڈرون حملہ کیاجس کے نتیجے میں سات افراد زخمی ہو گئے اور اناج کا ایک ہینگر اور دیگر سامان کا ذخیرہ تباہ ہو گیا۔ یوکرین کی فوج نے تین ڈرونز کو مار گرانے کی اطلاع دی۔
ماسکو نے ایک ہفتہ قبل اناج کی منتقلی کا ایک تاریخی معاہدہ منسوخ کر دیا تھا اور اس کے بعد اناج کی برآمد کے ایک اہم مرکز اوڈیسا پر بار بار حملے شروع کر دیے ہیں۔ ادھر کیف روس کے زیر قبضہ علاقوں کو دوبارہ حاصل کرنے کی انتہائی کوششیں کر رہا ہے۔
اوڈیسا پر اتوار کے روز ہونے والے حملے میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور بائیس زخمی ہوئے ۔ اس حملے میں شہر بھر میں پچیس اہم مقامات کو شدید نقصان پہنچا ۔ ان میں ٹرانسفیگریشن کیتھیڈرل بھی شامل ہے۔
یونیسکو نے کیتھیڈرل اور دیگر تاریخی مقامات پر حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ وہ آنے والے دنوں میں ایک مشن بھیجے گا تاکہ نقصان کا اندازہ لگایا جا سکے۔
یونیسکو نے اوڈیسا کے تاریخی مرکز کو اس سال کے شروع میں عالمی ثقافتی ورثہ کی جگہ قرار دیا تھا۔ادارے کا کہنا ہے کہ روسی حملے ماسکو کےاس عہد کے بر عکس ہیں کہ وہ یوکرین میں عالمی ثقافتی ورثہ کے مختص مقامات کے تحفظ کے لیے احتیاط کرتا ہے۔
روسی فوج نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اس نے ٹرانسفیگریشن کیتھیڈرل کو نشانہ بنایا ۔ تاہم اس نے بغیر کسی ثبوت کے دعویٰ کیا ہے کہ اسے یوکرین کے فضائی دفاعی میزائل سے نشانہ بنایا گیا ۔ روس کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے پیر کو اصرار کیا کہ روس کے خلاف الزامات ’’ مکمل جھوٹ ہیں ۔‘‘
یوکرینی حکام کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران روس کے یوکرین پر کیے گئے حملوں میں مجموعی طور پر دس افراد زخمی ہوئے ہیں۔
یوکرین کے صدارتی دفتر نے بتایا کہ اوڈیسا کے علاقے میں زخمی ہونے والوں کے علاوہ جزوی طور پر مقبوضہ خیر سن علاقے کے چوبیس قصبوں اور دیہاتوں پر گولہ باری کی گئی جس میں ایک شہری زخمی ہوا جبکہ ایک اور شہری زاپوریزہیا نیوکلیئر پاور پلانٹ کے قریب توپ خانے کی فائرنگ سے زخمی ہو گیا۔
(اس رپورٹ کی تفصیلات ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں ۔)