روس اور ترکی کے درمیان تعلقات میں بہتری کا تازہ اشارہ یہ ملتا ہے کہ دونوں ملکوں نے پائپ لائن کی تعمیر کے ایک سمجھوتے پر دستخط کیے ہیں، جس سے ترکی اور مغربی یورپ کو قدرتی گیس کی رسد فراہم ہوگی۔
’ترک اسٹریم پائپ لائن پراجیکٹ‘ کے سمجھوتے پر پیر کے روز توانائی کے روسی اور ترک وزرا نے استبول میں ایک تقریب میں دستخط کیے، جس میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور ترک صدر رجب طیب اردوان شریک تھے۔
دونوں صدور نے، جو استنبول میں منعقدہ توانائی کی عالمی کانگریس میں شرکت کر رہے ہیں، اس سے قبل پیر کے روز مذاکرات کیے۔
سمجھوتے کی رو سے، سنہ 2019ء کے آخر تک بحیرہٴ اسود کے اندر سے دو پائپ لائنیں تعمیر کی جائیں گی، جن میں سے ایک ترکی کو گیس پہنچائے گی، جب کہ دوسری سے مغربی یورپ کو گیس کی رسد فراہم ہوگی۔
ایک عرصے سے روس یوکرین کے راستے یورپی منڈیوں تک روسی گیس پہنچانے کے لیے، ترکی کو متبادل راستہ خیال کرتا آیا ہے۔
گذشتہ سال نومبر میں ترکی کی جانب سے شامی فضائی اڈے سے پرواز لینے والے لڑاکا روسی طیارے کو مار گرانے کے واقعے کے بعد پائپ لائن کا منصوبہ منجمد کردیا گیا تھا۔