امریکہ کے ایوان نمائندگان نے ایک قانونی مسودے کی منظوری دی ہے جس کے تحت امریکہ اور روس کے تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر روسی باشندوں کے خلاف تادیبی کارروائی راہ ہموار ہوجائے گی۔
جمعے کی رائے شماری کے دوران بل کے حق میں 365 ووٹ پڑے جب کہ 43 قانون سازوں نے اس کی مخالفت کی۔
مسودے کو قانون کا درجہ حاصل کرنے سے قبل سینیٹ کی منظوری اور پھر صدر براک اوباما کے دستخط درکار ہوں گے۔
اس قانونی مسودے میں دو بل یک جا کیے گئے ہیں۔ جس میں ایک تحت سرد جنگ کے دور کے قانون کو منسوخ کرتے ہوئے روس کے ساتھ مستقبل بنیادوں پر معمول کے تجارتی تعلقات بحال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
اس سے قبل کے قانون میں روسی سامان پر رعایتی امریکی محصولات کو سویت یونین کے یہودیوں کی امیگریشن سے منسلک کیا گیاتھا۔
کانگریس نے اس بل کے ذریعے حال ہی میں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں روس کی شمولیت کے بعد تجارتی مفادات کے پیش نظر امریکی کمپنیوں پر روس کے ساتھ تجارت پر عائد تمام پابندیاں ختم کردی ہیں۔
امریکہ کے کاروباری اداروں کو یہ خدشہ تھا کہ اگرموجودہ قانون کو تبدیل نہ کیا گیاتو روس کی مارکیٹ یورپ اور چین کے ہاتھوں میں چلی جائے گی اور امریکہ وہاں کے تجارتی مفادات سے محروم رہ جائے گا۔
بل کے دوسرے حصے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب روسیوں کے امریکی بینکوں میں موجود اثاثے منجمد کرنے اور ویزے سے انکار کے لیے کہا گیا ہے۔
روس نے انسانی حقوق سے متعلق قانون سازی کو غیر منصفانہ اوراشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ امریکہ کو بھی روس کی جانب سے ایسے ہی ردعمل کی توقع رکھنی چاہیے۔
جمعے کی رائے شماری کے دوران بل کے حق میں 365 ووٹ پڑے جب کہ 43 قانون سازوں نے اس کی مخالفت کی۔
مسودے کو قانون کا درجہ حاصل کرنے سے قبل سینیٹ کی منظوری اور پھر صدر براک اوباما کے دستخط درکار ہوں گے۔
اس قانونی مسودے میں دو بل یک جا کیے گئے ہیں۔ جس میں ایک تحت سرد جنگ کے دور کے قانون کو منسوخ کرتے ہوئے روس کے ساتھ مستقبل بنیادوں پر معمول کے تجارتی تعلقات بحال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
اس سے قبل کے قانون میں روسی سامان پر رعایتی امریکی محصولات کو سویت یونین کے یہودیوں کی امیگریشن سے منسلک کیا گیاتھا۔
کانگریس نے اس بل کے ذریعے حال ہی میں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں روس کی شمولیت کے بعد تجارتی مفادات کے پیش نظر امریکی کمپنیوں پر روس کے ساتھ تجارت پر عائد تمام پابندیاں ختم کردی ہیں۔
امریکہ کے کاروباری اداروں کو یہ خدشہ تھا کہ اگرموجودہ قانون کو تبدیل نہ کیا گیاتو روس کی مارکیٹ یورپ اور چین کے ہاتھوں میں چلی جائے گی اور امریکہ وہاں کے تجارتی مفادات سے محروم رہ جائے گا۔
بل کے دوسرے حصے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب روسیوں کے امریکی بینکوں میں موجود اثاثے منجمد کرنے اور ویزے سے انکار کے لیے کہا گیا ہے۔
روس نے انسانی حقوق سے متعلق قانون سازی کو غیر منصفانہ اوراشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ امریکہ کو بھی روس کی جانب سے ایسے ہی ردعمل کی توقع رکھنی چاہیے۔