طویل مذاکرات کےبعد، ماسکو اورواشنگٹن نے روس کےعالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) میں شمولیت پرتنازع کوحل کرلیا ہے۔
امریکی صدر براک اوباما اور روس کے صدر دمتری مدویدیف نےجمعےکو فون پر اِس معاملے پر گفتگو کی جس کے بعد روس کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے سمجھوتے کا اعلان کیا۔
وال اسٹریٹ جرنل کے ایک مضمون میں کہا گیا ہے کہ روس کے لیے لازم ہے کہ کثیر ملکی مذاکرات میں کچھ دوسری اقوام کے ساتھ سمجھوتے طے کرے۔ ہوسکتا ہے کہ روس 2011ء میں ڈبلیو ٹی او کا رکن بن جائے۔
روس سب سے بڑی معیشت ہونے کے باوجود اب تک 153ارکان کے تجارتی گروپ کا رکن نہیں تھا۔ ماسکوپچھلے17سال سے عالمی تجارتی تنظیم میں شامل ہونے کی کوشش کر رہا تھا، اِس امید کی ساتھ کہ بڑھی ہوئی تجارت کے نتیجے میں طویل مدتی معاشی افزائش کو فروغ ملے گا۔
ماضی میں امریکہ اور روس زراعت کے لیے مراعات، فلموں اور موسیقی کے کاپی رائٹ کی خلاف ورزی اور ادویات کے پیٹنٹ کے تحفظ کے معاملے پر ایک دوسرے سے اختلافات رکھتے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1