برطانیہ میں قائم ’سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس‘ نے منگل کو کہا کہ شام میں روس کی فضائی کارروائی سے الاذقیہ صوبے میں ایک باغی کمانڈر سمیت 45 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
شام میں جنگ پر نظر رکھنے والی اس مبصر تنظیم کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمٰن نے کہا کہ پیر کی شام ہونے والی فضائی کارروائیوں میں ساحلی صوبے میں جبل الاكراد کے علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ہلاک ہونے والا کمانڈر بیرونی حمایت یافتہ ’فری سیرین آرمی‘ کے تحت کام کرنے والے ’فرسٹ کوسٹل ڈویژن گروپ‘ کا چیف آف سٹاف تھا۔
صدر بشارالاسد کی حامی فورسز حما، ادلب اور الاذقیہ صوبوں میں باغیوں کے قبضے میں علاقوں کو واپس لینے کی کوشش کر رہی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ترکی کی سرحد کے قریب واقع حلب میں تین دن سے جاری شامی فوج کی پیش قدمی اور روس کی فضائی کارروائیوں کے نتیجے میں ہزاروں شامی علاقے سے بھاگ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
شامی فوج نے جمعہ کو صوبہ حلب میں فوجی کارروائی کا آغاز کیا تھا جہاں وہ داعش کے شدت پسندوں اور حکومت مخالف گروہوں دونوں سے برسرپیکار ہے۔
حلب اور ملک کے دیگر حصوں میں جاری کارروائیوں میں شامی صدر بشار الاسد کی وفادار افواج ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی، لبنان کی حزب اللہ کے جنگجو اور عراق، افغانستان اور پاکستان سے تعلق رکھنے والی شیعہ ملشیائیں ایک دوسرے کا ساتھ دی رہی ہیں۔