ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر پال رائن نے جمعرات کو ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کیا، جس کے بعد ریپبلیکن پارٹی کے ممکنہ صدارتی امیدوار کے ساتھ اُن کی غیر معمولی دوریاں ختم ہو گئی ہیں۔ رائن ریپبلیکن پارٹی کے اعلیٰ ترین عہدے دار ہیں۔
رائن نے اپنے آبائی شہر سے شائع ہونے والے اخبار میں تحریر کردہ ایک کالم میں کہا کہ ’’ہمیں پارٹی کو متحد کرنا ہے تاکہ موسمِ خزاں میں ہونے والے انتخابات جیتے جا سکیں‘‘۔
رائن کے الفاظ میں ’’یہ بات خفیہ نہیں ہے کہ میرے اور اُن کے درمیان اختلافات ہیں۔ میں اس ضمن میں غلط بیانی سے کام نہیں لوں گا۔ اور جب مجھے ضرورت محسوس ہو گی، میں اپنی سوچ کا اظہار کروں گا۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ جو معاملات ہمارے ایجنڈے کا جُزو ہیں، اُس میں اختلاف رائے کے مقابلے میں ہماری سوچ زیادہ مشترک ہے‘‘۔
اسپکیر نے کہا کہ ٹرمپ ’’اُس ایجنڈے پر عمل درآمد میں ہماری مدد کریں گے تاکہ عوام کی زندگی میں بہتری لائی جا سکے۔ یہی وجہ ہے کہ میں موسمِ خزاں کے انتخابات میں اُنھیں ووٹ دوں گا‘‘۔
جب کہ رائن نے کھل کر یہ نہیں کہا کہ وہ ٹرمپ کی توثیق کر رہے ہیں اُن کے ترجمان برینڈن بَک نے ٹوئٹر پر تحریر کیا کہ اِس کالم کا مقصد باضابطہ توثیق ہی ہے۔
رائن نے اُس وقت سیاسی دنیا میں ہل چل مچا دی تھی جب گزشتہ ماہ اُنھوں نے ٹرمپ کے نام کی توثیق سے انکار کیا تھا، جب وہ ریپبلیکن پارٹی کے صدارتی امیدواروں کی دوڑ میں آخری امیدوار رہ گئے تھے۔ دونوں کے درمیان گذشتہ ماہ واشنگٹن میں ملاقاتوں کا ایک سلسلہ جاری رہا ہے جب کہ اُن کی انتخابی مہم نے آپس میں رابطہ برقرار رکھا ہے۔
رائن کا یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ڈیموکریٹک پارٹی کی سرکردہ صدارتی امیدوار، ہلری کلنٹن نے خارجہ امور کے بارے میں ایک کلیدی خطاب میں ٹرمپ کی خارجہ پالیسی پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔