پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم نے کہا ہے کہ مذاکرات کے آئندہ دور سے دونوں ملکوں کے تعلقات مزید بہتر ہونے چاہیئں۔
یوسف رضا گیلانی اور اُن کے بھارتی ہم منصب منموہن سنگھ نے اس خواہش کا اظہار جمعرات کو مالدیپ میں جنوبی ایشیائی ملکوں کی تعاون تنظیم ’سارک‘ کے سربراہ اجلاس کے موقع پر تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی دوطرفہ ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کیا۔
پاکستانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مستقبل میں ہونے والی بات چیت سے ’’دونوں ملکوں کے تعلقات کی تاریخ میں ایک نئے باب کا آغاز ہو گا‘‘۔
اس موقع پر بھارتی وزیر اعظم نے کہا کہ اُن کے پاکستانی ہم منصب اس بات پر متفق ہیں کہ ہمسایہ ملکوں کے پاس دوطرفہ روابط بڑھانے کا ایک نادر موقع ہے، اور اس ہی وجہ سے ’’آئندہ مذاکرات زیادہ سودمند، زیادہ نتیجہ خیز ہونے چاہیئے جن سے دونوں ممالک پہلے سے زیادہ قریب آ سکیں‘‘۔
پاکستان اور بھارت نے فروری میں جامع امن مذاکرات کا دوبارہ آغاز کیا تھا جو نومبر 2008ء میں ممبئی حملوں کے بعد تقریباً دو برس تک تعطل کا شکار رہے۔
باور کیا جاتا ہے کہ جنوبی ایشیا کے ان دو روایتی حریف ممالک کے مابین پائیدار امن خطے، خصوصاً افغانستان میں استحکام، کے لیے ناگزیر ہے۔
رواں سال سارک اجلاس کا موضوع ’’بلڈنگ برجز‘‘ یا علاقائی رابطوں کو فروغ دینا ہے۔ سترویں سارک سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے روانگی سے قبل وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ تھا کہ تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ مواصلات، سمندر اورریل کے ذریعے تجارت کو فروغ دینے پر بات ہو گی۔