سعودی عرب میں کرونا وائرس سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 16 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے مساجد کھولنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارتِ صحت نے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے باوجود اُنہیں احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کرنا ہو گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں وبا کا زور نہیں ٹوٹا اور اب بھی مزید کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ ملک میں عالمی وبا سے ہلاکتوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
سعودی حکام نے پیر کو لاک ڈاؤن میں نرمی کا تین مراحل پر مشتمل منصوبہ جاری کیا تھا جس کے تحت ملک میں ایک ماہ کے اندر حالات معمول پر لانے کی گائیڈ لائنز دی گئی تھیں۔
البتہ، وزارتِ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اس سارے عمل کی کڑی نگرانی کی جائے گی تاکہ وائرس کا پھیلاؤ روکا جا سکے۔
حکام کا کہنا ہے کہ احتیاط نہ کی تو وائرس کی نئی لہر آ سکتی ہے۔ لہذٰا لوگوں کو سماجی فاصلے، صفائی ستھرائی اور ماسک کا استعمال یقینی بنانا ہو گا۔
جمعرات کو 16 مزید ہلاکتوں کے بعد سعودی عرب میں وائرس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 441 ہو گئی ہے۔
سعودی عرب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید 1644 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 80 ہزار 185 تک پہنچ گئی ہے۔
محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ 25191 مریض اب بھی کرونا کا شکار ہیں جب کہ 5553 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ سعودی عرب نے اب تک سات لاکھ 70 ہزار 696 افراد کے ٹیسٹ کیے ہیں۔
سعودی وزارتِ حج اور عمرہ نے بیان جاری کیا ہے کہ عمرہ کی ادائیگی پر فی الحال پابندی برقرار ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی عرب میں اتوار سے باضابطہ طور پر مساجد کھولی جا رہی ہیں۔ البتہ جمعے کو بھی مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی اجازت دی گئی ہے۔
ملک بھر کی 90 ہزار سے زائد مساجد کو جراثیم کش اسپرے سے صاف کیا گیا ہے۔
مساجد میں نماز کی ادائیگی کے لیے ایس او پیز بھی جاری کیے گئے ہیں جس میں لوگوں کو گھر سے وضو کر کے آنے اور مساجد میں داخل ہونے سے قبل ہاتھ سینیٹائز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نمازیوں کو الیکٹرانک قرآن پڑھنے جب کہ جائے نماز ساتھ لانے سمیت دو میٹر کا فاصلہ رکھنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
بیماریوں کے شکار بزرگ شہریوں اور 15 سال سے کم عمر افراد کو مساجد آنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
سعودی حکومت نے مکہ میں مساجد بدستور بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔