یمن کے حوثیوں باغیوں کے خلاف برسر پیکار سعودی قیادت میں قائم اتحاد نے اتوار کو عدن شہر میں پہلی مرتبہ زمینی دستے تعینات کرنے کے لیے کئی درجن اسپیشل فورسز کے فوجیوں کو شہر میں اتارا ہے۔
عرب اتحاد کی طرف سے اس بات کی تردید کی گئی ہے کہ یمن میں بڑی زمینی کارروائی کی جا رہی ہے تاہم خصوصی دستے عدن کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر حوثی جنگجوؤں سے لڑائی میں مصروف ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق عدن میں اتارے جانے والے اسپیشل فورسز کے اہلکاروں نے فوجی طرز کا سیاہ لباس پہنا ہوا ہے اور وہ جدید ہتھیاروں سے مسلح ہیں۔
عدن کے نواحی علاقے المنصور اور ہوائی اڈے کے درمیانی علاقے میں جہاں ان فوجیوں کو زمین پر اتار گیا اُن کے اوپر فضا میں گن شپ ہیلی کاپٹر پرواز کر رہے تھے۔
ریاض نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف 26 مارچ کو اس وقت فضائی کارروائیاں شروع کی تھیں جب باغیوں نے یمن کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرنے کے بعد عدن کی طرف پیش قدمی شروع کی تھی۔
عدن یمن کا ایک اہم ساحلی شہر ہے جہاں صدر عبدل ربو منصور ہادی نے سعودی منتقل ہونے سے قبل کچھ وقت کے لیے مقیم رہے۔ حوثی باغیوں کو سابق صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار فورسز کی بھی حمایت حاصل ہے۔