خبر رساں ادارے رائٹرز نے دعوی کیا ہے کہ سعودی عرب کے بحری محافظوں نے بحیرہ احمر میں خراب ہونے والے ایرانی تیل بردار جہاز کو مدد فراہم کے کر بچا لیا۔
رپورٹس کے مطابق ایران کا تیل بردار بحری جہاز جدہ کے قریب بحیرہ احمر میں رواں دواں تھا کہ لیکیج کے باعث اس کا انجن خراب ہو گیا۔
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق جہاز کو ریسکیو کرنے کے لیے تہران نے باضابطہ طور پر ریاض سے مدد کی درخواست کی تھی۔
گزشہ کئی دہائیوں سے سعودی عرب اور ایران کے تعلقات کشیدہ ہیں اور دونوں ممالک مختلف علاقائی تنازعات میں الجھے رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق جدہ کے ساحل سے 43 میل جنوب مغرب میں ایران کے تیل بردار جہاز 'ہیپینیس 1' میں فنی خرابی ہو گئی تھی۔ جہاز پر عملے کے 26 افراد سوار تھے۔
حکام کے مطابق متاثرہ جہاز کے کیپٹن نے انجن خراب ہونے کی شکایت کی جس کے بعد سعودی کوسٹ گارڈز نے جہاز کو ریسکیو کیا۔
جہاز میں خرابی کے بعد اقوام متحدہ میں ایران کے مستقبل مندوب نے اپنے سعودی ہم منصب سے رابطہ کیا اور مدد کی درخواست کی جس سے سعودی عرب کے متعلقہ حکام کو آگاہ کیا گیا۔
حکام کے مطابق جہاز کے نچلے حصے میں لیکج ہوئی تاہم تیل کا رساؤ نہیں ہوا جس کی وجہ سے سمندری ماحول کو کسی قسم کے نقصان پہنچنے کا خدشتہ نہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ نے حال ہی میں ایران پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں جس کے تحت ایران سے تیل درآمد کرنے والے آٹھ ممالک کو دیا گیا استثنیٰ ختم کر دیا گیا ہے۔