رسائی کے لنکس

سعودی بادشاہ کا مصر کی پارلیمان سے خطاب


فائل فوٹو
فائل فوٹو

چھ منٹ کی تقریر میں بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے جہاں مصر اور سعودی عرب کے باہمی تعلقات پر بات کی، وہیں انہوں نے خطے کو درپیش انتہا پسندی اور دہشت گردی کے معاملے پر بھی زور دیا۔

سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے اتوار کو مصر کی پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عرب دنیا کو تشدد و انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا اور اس کے لیے انہوں نے عرب ممالک کی ایک فورس کی تشکیل سے متعلق بھی بات کی۔

اس کے علاوہ انھوں نے سعودی عرب اور مصر کو جدا کرنے والے بحرہ احمر کے آر پار ایک پل تعمیر کرنے کے ایک منصوبے کا اعلان کیا۔

اپنی چھ منٹ کی تقریر میں بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے جہاں مصر اور سعودی عرب کے باہمی تعلقات پر بات کی، وہیں انہوں نے خطے کو درپیش انتہا پسندی اور دہشت گردی کے معاملے پر بھی زور دیا۔

سعودی بادشاہ نے کہا کہ عرب ممالک کو انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہو گا۔

سعودی بادشاہ نے کہا کہ "جس مقصد کے لیے ہمیں سب کو مل کر کام کرنا ہے وہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف لڑائی ہے۔''

سعودی بادشاہ نے کہا کہ "سعودی عرب کو اس رجحان کے انسداد کے قابل عمل حل تک پہنچنے کے لیے ایک متحدہ نقطہ نظر اور موقف کی اہمیت کا احساس ہو گیا ہے اور ہم نے دہشت گردی کے خلاف میڈیا کے ذریعے اور نظریاتی طور پر اور فوجی اور مالی طریقے سے لڑنے کے لیے اسلامی فوجی اتحاد تشکیل دیا ہے"۔

اس دورے کے دوران سعودی اور مصری رہنماؤں نے کئی ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں جس میں آبنائے تیران کے دو غیر آباد جزیروں کو سرکاری طور پر سعودی کنٹرول میں دینے کا ایک معاہدہ بھی شامل ہے۔

سعودی عرب ہمیشہ سے مصر کا حامی رہا ہے تاہم سابق صدر محمد مورسی کو 2013 میں فوج کی طرف سے اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد سے ریاض طرف سے مصر کے لیے حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔

ہفتے کو بادشاہ سلمان اور مصر کے صدر فتح السیسی نے 16 ارب ڈالر مالیت کا ایک سرمایہ کاری فنڈ قائم کرنے پر اتفاق کیا، جس کا مقصد مصر کو اپنی کمزور معاشی صورت حال پر کنڑول کرنے میں مدد ملے گی۔

مصری صدراتی ایوان کی طرف سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے نہر سویز کے قریب ایک صنعی زون قائم کرنے اور دیگر کئی مشترکہ منصوبوں پر بھی دستخط کیے ہیں جس میں توانائی زراعت اور پانی کے منصوبے بھی شامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG