سعودی عرب کے زیر قیادت فوجی اتحاد نے یمن میں 48 گھنٹوں کی جنگ بندی کا اعلان کیا جس کا اطلاق ہفتہ کی دوپہر سے ہو گیا۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ اتحاد کے جاری کردہ بیان کے مطابق اگر حوثی باغی محصور شہروں میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کے لیے رسائی کی اجازت دیں گے تو اس جنگ بندی میں توسیع بھی کر دی جائے گی۔
جنگ بندی کا یہ اعلان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سعودیہ اور بین الاقوامی حمایت یافتہ یمنی حکومت کی فورسز نے مغربی شہر تعز میں باغیوں کے خلاف پیش قدمی کی ہے۔
یہ شہر گزشتہ سال سے حوثی باغیوں کے زیر قبضہ ہے۔
عرب دنیا کے پسماندہ ترین ملک یمن میں ستمبر 2014ء سے لڑائی جاری ہے جہاں شیعہ حوثی باغیوں نے دارالحکومت پر قبضہ کر کے یہاں سے حکومت کو نکال باہر کیا ہے۔
سعودی عرب نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر یہاں حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی شروع کر رکھی ہے۔
اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق گزشتہ سال مارچ میں اس کارروائی کے آغاز کے بعد سے اب تک یمن میں دس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔