سعودی عرب کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق ملک کے مشرقی صوبے عوامیہ میں چھاپے کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک جبکہ تین زخمی ہو گئے ہیں۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں پولیس اہلکار ماجد بن تركي القحطاني شدید زخمی ہو گیا اور اسپتال پہنچ کر دم توڑ گیا۔ خبر میں بتایا گیا کہ ایک شہری اور ایک غیر ملکی بھی فائرنگ میں زخمی ہو گیا ہے۔
ایجنسی کے مطابق سعودی فورسز نے ’’دہشت گرد عناصر‘‘ کے خلاف چھاپے کے دوران خودکار ہتھیار، پستول اور مواصلاتی آلات برآمد کیے ہیں۔ سرکاری اہلکاروں کو نشانہ بنائے جانے کے بعد چار سعودی شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔
ہمسایہ ممالک یمن، شام اور عراق میں فرقہ وارانہ تشدد کی لہر کے بعد سنی اکثریتی ملک سعودی عرب میں شیعہ آبادی کے اہم مرکز اور تیل کی دولت سے مالا مال اس صوبے میں کشیدگی میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
دسمبر میں عوامیہ صوبے میں سعودی سکیورٹی اہلکاروں نے چار شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ یہ صوبہ 2011 کے اوائل میں شیعہ برادری کے خلاف امتیاز کے خاتمے اور سعودی بادشاہت میں جمہوری اصلاحات کے لیے ہونے والے مظاہروں کے بعد سے شیعہ آبادی میں بے چینی کا مرکز رہا ہے۔
اس وقت سے اب تک 20 شیعہ مارے جا چکے ہیں۔ ان میں سے اکثر مقامی لوگ تھے جو پولیس کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوئے۔ تاہم شیعہ حقوق کے سرگرم کارکن کہتے ہیں کہ مرنے والوں میں سے کچھ پُر امن مظاہروں میں شریک تھے جبکہ سعودی حکومت اس کی تردید کرتی ہے۔