عراق میں حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت بغداد کے شمال میں ایک پولیس چوکی پر بدھ کو ہوئے خود کش کار بم دھماکے میں کم ازکم آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔
گزشتہ دو روز کے دوران اسی علاقے میں ہونے والا یہ دوسرا مہلک حملہ ہے۔
عہدیداروں کی مطابق ایک خود کش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی رمادی کے علاقے میں واقع ایک پولیس چیک پوسٹ سے ٹکرا دی۔ یہ شیعہ اکثریتی آبادی والا علاقہ ہے۔
شدت پسند گروپ داعش نے اس تازہ حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
منگل کو ہونے والے ایک خودکش بم حملے میں 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس حملے کے بعد پولیس نے بغداد کے گرد واقع کئی سڑکوں کو آمدورفت کے لیے بند کر دیا تھا۔
گزشتہ ہفتے ہوئے دو الگ الگ خود کش کار بم حملوں میں تین سو سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ ان حملوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کی تھی۔
پہلا حملہ شعیہ اکثریتی علاقے کاردا کے مصروف تجارتی مرکز میں ہوا جب ایک خود کش حملہ آور نے بارود سے بھر ے ٹرک میں دھماکا کر دیا۔ اس حملے میں 292 افراد ہلاک ہوئے اور گزشتہ دس سال سے زائد عرصے میں ہونے والا یہ مہلک ترین حملہ تھا۔ دوسرا حملہ جمعرات کو بغداد کے شمال میں واقع ایک مزار پر ہوا جس میں 37 افراد ہلاک ہوئے۔
حال ہی میں داعش کی طرف سے تواتر کے ساتھ ایسے حملے کیے جا رہے ہیں اور اسی بنا پر رواں ہفتے امریکی وزیر دفاع ایش کارٹر نے عراق میں شدت پسند تنظیم کے خلاف جاری لڑائی میں مدد کے لیے 560 امریکی فوجی عراق بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔
کارٹر نے کہا تھا کہ نئی امریکی فورس آئندہ چند ہفتوں کے دوران عراق پہنچے گی جن کی بنیادی ذمہ داری اس فضائی اڈے کی بحالی کے کام میں مدد دینا ہے جو حال ہی میں داعش سے واگزار کروایا گیا تھا۔