افریقی ملک سینیگال نے پڑوسی ملک گیمبیا کو ہتھیار ترسیل کرنے کی مبینہ ایرانی کوشش کے ردِ عمل میں تہران سے اپنے سفیر کو واپس طلب کرلیا ہے۔
سینیگال کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے بدھ کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے واقعے کی پیش کی گئی وضاحت قابلِ اطمینان نہیں جس کے بعد ایران میں تعینات سینیگالی سفیر کو مشاورت کیلئے طلب کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ایران اور سینیگال کے درمیان رواں سال اکتوبر تک مثالی سفارتی تعلقات قائم تھے۔ بعد ازاں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اس وقت کشیدہ ہوگئے تھے جب نائجیریا کی بندرگاہ لاؤس کے حکام نے ایران سے بھجوائے جانے والے اسلحے سے بھرے 13 کنٹینرز پکڑے تھے جو حکام کے مطابق سینیگال کے پڑوسی ملک گیمبیا بھیجے جارہے تھے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ ان ہتھیاروں کو سینیگال کے کاسامانس نامی جنوبی خطے میں سرگرم علیحدگی پسندوں میں تقسیم کیا جاناتھا۔ اسلحے کے کنٹینرز پکڑے جانے کے بعد گیمبیا نے ایران سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے۔
رواں ہفتے ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے وزیرِ خارجہ منوچہر متقی کو اس وقت برطرف کردیا تھا جب وہ سرکاری دورے پر سینیگال میں موجود تھے۔