امریکہ میں پاکستان کی سفیر شیری رحمان کے خلاف پنجاب کے شہر ملتان میں پولیس نے توہین رسالت کے قانون کے تحت مقدمے کا اندارج کیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق ملتان کی ایک کاروباری شخصیت فہیم گِل نے ایک درخواست دائر کی تھی جس میں اُنھوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ شیری رحمان نے 2010ء میں ایک پاکستانی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں شرکت کے دوران بعض ایسے کلمات کہے تھے جو مبینہ طور پر توہین مذہب کے زمرے میں آتے ہیں۔
فہیم گِل نے خبر رساں ادارے رائیڑز کو بتایا کہ اُنھوں نے تین سال قبل جب سے ٹی وی پر شیری رحمان کا بیان سنا وہ ان کے خلاف مقدمے کے اندارج کی کوشش میں تھے۔
’’میں حتیٰ کہ اعلٰی ترین عدالت تک گیا اور میں خوش ہوں کہ بالآخر اس پر عمل درآمد کر لیا گیا۔‘‘
فہیم گِل نے پولیس کی جانب سے مقدمہ درج نا کرنے پر سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا تھا اور عدالت عظمٰی نے ملتان پولیس کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس معاملے کی جانچ پڑتال کے بعد قانون کے مطابق اس پر کارروائی کرے۔
عدالت کے اس حکم نامے کے خلاف شیری رحمان نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست بھی دائر کر رکھی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق ملتان کی ایک کاروباری شخصیت فہیم گِل نے ایک درخواست دائر کی تھی جس میں اُنھوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ شیری رحمان نے 2010ء میں ایک پاکستانی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں شرکت کے دوران بعض ایسے کلمات کہے تھے جو مبینہ طور پر توہین مذہب کے زمرے میں آتے ہیں۔
فہیم گِل نے خبر رساں ادارے رائیڑز کو بتایا کہ اُنھوں نے تین سال قبل جب سے ٹی وی پر شیری رحمان کا بیان سنا وہ ان کے خلاف مقدمے کے اندارج کی کوشش میں تھے۔
’’میں حتیٰ کہ اعلٰی ترین عدالت تک گیا اور میں خوش ہوں کہ بالآخر اس پر عمل درآمد کر لیا گیا۔‘‘
فہیم گِل نے پولیس کی جانب سے مقدمہ درج نا کرنے پر سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا تھا اور عدالت عظمٰی نے ملتان پولیس کو ہدایت کی تھی کہ وہ اس معاملے کی جانچ پڑتال کے بعد قانون کے مطابق اس پر کارروائی کرے۔
عدالت کے اس حکم نامے کے خلاف شیری رحمان نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست بھی دائر کر رکھی ہے۔